جھارکھنڈ:یہاں کے دھنباد گاؤں میں ایک ہجوم نے دماغی طور پر معذور افروز کو مبینہ طور پر گائے چوری کرنے کے الزام میں بے رحمی کے ساتھ زدکوب کیاگیا۔ اس کو پیڑ سے باندھ کر پیٹا گیا۔
ہندوستان ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق ہجوم نے غلطی سے واسائی پور کے ساکن 26سالہ افوز کو مبینہ طور پر تین گائیوں کے ساتھ دیکھنے کے بعد اس کو گائے چور سمجھا۔جس کی تصدیق ایسٹ باسورائے اوپی انچار ج پریم چندرا ہنسڈا نے بھی کی ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ نہ تو وہ گائیوں کی تسکری کرنے والا تھا اور نہ ہی گائے چور‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ گاؤں والوں کو اس معاملے میں کچھ غلط فہمی ہوگئی تھی۔پولیس کے مطابق افروز کو سر‘ پیٹ‘ پیر او رگردن پر زخم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ افروز دماغی طور پر معذور ہے اور اور اس کا علاج رانچی نیرو سائیکیاٹری اور الائیڈ سائنس انسٹیٹوٹ میں کیاجارہا ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ حملہ آور گاؤ رکشک نہیں تھے۔واقعہ کے بعد پولیس کی نظر سوشیل میڈیا پر تاکہ فرقہ وارانہ کشیدگی کی روک تھام کی جاسکے۔یہا ں پر یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ای ڈی اے نے سال 2014میں اپنی حکومت بنائی اور گائے ذبیحہ اور تسکری ان کا سب سے اہم موضوع تھا۔ جھارکھنڈ میں ایک واحد ریاست ہے جہاں پر ایک ماہ میں تین واقعات پیش ائے ہیں اجس میں مسلمانوں پر مبینہ طور سے گائے کی چوری اور تسکری کے نان پر حملہ کیاگیا ہے۔ ایچ ٹی رپورٹس