رانچی:کہایہ جارہا ہے کہ دیہاتیوں بچوں کی چوری کے خوف میں مذکورہ جرم انجام دیا تھا مگر ریاست کے اے ڈی جی نے چونکا دینے والے انکشاف میں کہاہے کہ پچھلے ایک سال میں گاؤ ں سے کسی بھی بچے کی چوری ہونے یا لاپتہ ہونے کی کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔
اے ڈی جی آر کے ملک نے اطلاع دی ہے کہ ناتو بچے چوری کی کوئی رپورٹ درج کرائی گی اور نہ ہی کسی بچے کے لاپتہ ہونے کی ہم سے شکایت کی گئی ہے۔متاثرین شیخ نعیم عمر 35‘ شیخ سجوعمر25‘شیخ سراج عمر26‘ شیخ حلیم عمر28چار افراد پر مشتمل یہ گروپ ہلدی پوکھار سے راج نگر کے لئے مویشی خریدکر جارہاتھا جب ان کے کار کو ہجوم نے روک لایا۔ہجوم نے بچے چوری کرنے والے گروہ کی افواہ سنی اور مسلم نوجوانوں کونشانہ بنایا۔
بچوں کی چوری کے خلاف مہم چلانے والی خود ساختہ تنظیم کے صدرنے بے رحمی کے ساتھ نعیم اور اس کے تین ساتھیوں کو پیٹا۔ ہجوم کے نعیم کو پتھر او رلاٹھی سے بے تحاشہ زدکوب کیاجس کے نتیجے میں نعیم کے زخموں سے کافی خون بہہ گیاتھا‘ جبکہ تین اور ساتھی سجو‘ سراج اور حلیم نے وہا ں سے بھاگنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے اور مقامی لوگوں کے ایک گروپ کی جانب سے مزاحمت کے باوجود خود ساختہ تنظیم کے افراد نے ان تینوں کی ہلاکت تک پٹائی کرتے رہے۔
پولیس ٹیم نے نعیم کو اسپتال لے گئی مگر وہاں پر وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ تین نعشیں ملی تھیں مگر چوتھی نعش کو لاپتہ تھی مبینہ طور پر جمعہ کے روزاسی علاقے سے دستیاب ہوئی۔ متوفیوں کے رشتہ داروں نے نعشیں لینے سے انکار کردیا اورجھارکھنڈ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 25لاکھ روپئے ایکس گریشیاء کااعلان کرے۔
بچوں کو اٹھانے کی افواہ پر پچھلے چوبیس گھنٹوں میں تین علیحدہ واقعات ضلع کے جمشید پور شہر میں پیش ائے کچھ لوگ جھارکھنڈ کے سریاکیلا کھر ساون علاقے میں قبائیلوں کے تشدد کا شکار بھی بنے ہیں۔
دوکے بشمول تین اور متاثرین جنھیں ہجوم نے باگ بیرا پولیس اسٹیشن علاقے کے ناگادی میں نشانہ بنایا ہے کی شناخت اتم کمار ورما اور گنیش کمار گپتا کے طور پر شناخت کی گئی ہے جو سوچھ بھارت مہم کے تحت کام کرتے ہیں جن کو پیٹ کر ہلاک کردیا گیا۔تیسرے متاثرہ شخص کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی ہے