آندھرا پردیش کے ضلع وجیا نگرم میں پٹریوں میں شگاف کا شبہ ، وزیر ریلوے سریش پربھو کا دورہ اور معائنہ ، وزیراعظم کا اظہار ِافسوس
کونیرو(اے پی)۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آندھرا پردیش کے ضلع وجیانگرم میں رات 11 بجے پٹریوں سے اُچھل کر جگدلپور۔ بھوبنیشور ہیراکھنڈ ایکسپریس کے گرجانے سے کم از کم 39 افراد ہلاک اور 69 زخمی ہوئے ہیں۔ ایکسپریس ٹرین کے 9 کوچیس اور انجن کو شدید نقصان پہونچا ہے۔ ریلوے نے اس حادثہ نے پیچھے سبوتاج کا شبہ ظاہر کیا ہے۔ حالیہ مہینوں میں یہ تیسرا حادثہ ہے۔ ایسٹ کوسٹ ریلوے نے مرنے والوں کی تعداد 46 بتائی ہے۔ اس میں مزید اضافہ کا اندیشہ ہے کیونکہ کئی نعشیں ہنوز پچک جانے والے کوچیس میں پھنسی ہوئی ہیں۔ یہ ٹرین جگدلپور سے بھونیشور جارہی تھی۔ تقریباً رات 11 بجے پٹریوں سے اُتر گئی۔ انجن اور 9 کوچیس پٹریوں سے نیچے گرگئے۔ کونیرو ریلوے اسٹیشن سے قریب یہ واقعہ پیش آیا۔ چیف پی آر او ایسٹ کوسٹ ریلوے جے پی مشرا نے کہا کہ دو اے سی کوچیس، چار سلیپر کوچیس، دو جنرل کمپارٹمنٹس اور گارڈ کم پاسنجر کوچیس کے علاوہ ٹرین کا لوگو موٹیو بھی پٹریوں سے اُتر گیا۔ ریلوے کو شبہ ہے کہ کونیرو اسٹیشن کے قریب پٹریوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے جس کی وجہ سے نکسلائیٹس سے متاثرہ علاقہ میں یہ حادثہ پیش آیا ہے جبکہ اُڈیشہ پولیس نے اس حادثہ میں ماؤسٹوں کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔ ریلویز کے مطابق بادی النظر میں پٹریوں میں شگاف پیدا ہوا تھا جس کی وجہ سے ہی ٹرین کی بوگیاں پٹریوں سے اُتر گئیں۔ اس واقعہ کا مکمل جائزہ لیا جارہا ہے کہ آیا یہ شگاف سبوتاج کا نتیجہ ہے یا کسی لاپرواہی اور دیکھ بھال میں کمی کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔ اصل وجہ کا تفصیلی تحقیقات کے بعد ہی پتہ چلے گا۔ ریلوے حکام نے کہا کہ اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ٹرین سبوتاج کی وجہ سے حادثہ کا شکار ہوئی ہے کیونکہ اس سے دو گھنٹے قبل ہی ایک گڈس ٹرین یہاں سے گذری تھی۔ پٹریوں کی جانچ کرنے والی پٹرول ٹیم نے بھی کل ہی پٹریوں کی حالت کو بہتر پایا تھا۔ سکسینہ نے کہا کہ ڈرائیور نے فوری ایمرجنسی بریک لگائے اور پٹریوں سے بھیانک زور کی آواز آنے اور جھٹکے لگنے کے بعد ڈرائیور کو اندازہ ہوگیا کہ ٹرین حادثہ کا شکار ہوئی ہے۔ یہ علاقہ نکسلائیٹ سے متاثرہ علاقہ مانا جاتا ہے۔ یہ حادثہ یوم جمہوریہ سے چند دن قبل ہی پیش آیا ہے۔
وزیر ریلوے سریش پربھو نے ٹرین حادثہ کی اطلاع ملتے ہی مقام حادثہ کا دورہ کیا اور صورتِ حال کا بغور جائزہ لیا۔ ان کے ہمراہ ریلوے بورڈ چیرمین اے کے متل بھی تھے۔ ریلوے پروٹیکشن فورس کے ڈائریکٹر جنرل ایس کے بھگت نے جو حادثہ کے مقام پر پہونچے ہیں، کہا کہ اس حادثہ کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ تحقیقات کے بعد ہی اصل وجہ کا پتہ چلے گا، تاہم اُڈیشہ کے ڈی جی پی کے بی سنگھ نے کہا کہ اس حادثہ میں ماؤسٹوں کے ملوث ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملتا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اس حادثہ کو صدمہ خیز قرار دیا اور کہا کہ وزارت ریلوے کو فوری زخمیوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ فوری طور پر راحت و بچاؤ کام انجام دینے میں مدد کرنی چاہئے۔ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے فون پر بات چیت کی۔ چیف منسٹر نے وزیر داخلہ کو صورتحال سے واقف کروایا اور راحت کاری کے بارے میں جانکاری دی۔ راج ناتھ سنگھ نے بھی چندرا بابو نائیڈو کو تیقن دیا کہ مرکز کی جانب سے ہر ممکنہ مدد کی جائے گی۔ حادثہ کے مقام پر چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے ٹوئٹ کیا اور کہا کہ وجئے نگرم کے پاس ریلوے حادثہ پر وہ غم زدہ ہیں۔ ہم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہم ممکنہ امداد بہم پہونچا رہے ہیں۔ ہندوستان میں ریلوے کا نظام قدیم ترین ہے۔ اس کی وجہ سے آئے دن حادثہ ہوتے رہتے ہیں۔ ایک اندازہ کے مطابق ٹرین کا سفر کرنے والوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ ایک دن میں 2 کروڑ 30 لاکھ افراد ٹرین کے ذریعہ سفر کرتے ہیں۔ گزشتہ سال بھی ٹرین حادثہ میں 140 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مارچ میں اترپردیش ٹرین حادثہ میں 39 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ٹرین حادثہ میں ہلاک افراد کے خاندان کو 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا دیا جائے گا اور وزارت ریلوے نے مزید 2 لاکھ روپئے کا اعلان کیا ہے۔
۔23 نعشوں کی شناخت ، حادثہ کی تحقیقات
وشاکھاپٹنم ۔ /22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ریلوے عہدیداروں نے ٹرین حادثہ میں ہلاک ہونے والے 39 مسافرین کے منجملہ 23 کی شناخت کرلی ہے ۔ زخمیوں کو مختلف ہاسپٹلس میں شریک کیا گیا ہے ۔ عہدیداروں نے شناخت کئے گئے مہلوکین کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مابقی نعشوں کی بھی شناخت کا کام جاری ہے ۔ کمشنر ریلوے سیفٹی اس حادثہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کریں گے ۔
این آئی اے ، آئی ایس آئی کے رول کی تحقیقات کرے گی
٭٭ ریلوے کو اس حادثہ میں سبوتاج کا شبہ ہے ۔ چنانچہ وزارت داخلہ این آئی اے کو یہ ہدایت دے سکتی ہے کہ گزشتہ سال اندور ۔ پٹنہ ایکسپریس حادثہ میں پاکستانی جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی کے امکانی رول کی تحقیقات میں آج وشاکھاپٹنم میں پیش آئے حادثہ کو بھی شامل کرے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے این آئی اے کو یہ معلوم کرنے کی ہدایت جائے گی کہ آندھراپردیش میں ٹرین پٹریوں سے اترنے کا حادثہ کیا کوئی تخریبی سرگرمی ہے ۔ این آئی اے /20 نومبر 2016 ء کو اندور ۔ پٹنہ ایکسپریس پٹریوں سے اترنے کے سلسلے میں گرفتار کئے گئے تین افراد کے دعوؤں کا جائزہ لے رہی ہے ۔ اس حادثہ میں جو آئی ایس آئی کی ایماء پر کیا گیا تھا تقریباً 150 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔
قصور وار کے خلاف سخت کارروائی : سریش پربھو
٭٭ وزیر ریلوے سریش پربھو نے کہا کہ تحقیقات کے بعد جو بھی قصور وار قرار پائیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثہ میں 39 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں ۔ اس دوران حکومت اڈیشہ نے اس حادثہ کے مہلوکین کے ورثاء کو فی کس 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ۔