سنسکرت یونیورسٹی میں منعقدہ پروگرام سے بابا رام دیوکا خطاب ‘ نہیں دے سکے طلبہ کے سوالوں کا جواب
وارناسی۔ سنیاسی سے کاروباری بنے یوگ کی شناخت بابا رام دیو بنار س میں سنسکرت یونیورسٹی میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ایک پروگرام میں شریک ہوئے۔
تقریر کے بعد جب طلبہ نے بابا رام دیو سے بہت سارے سوالات کئے تو وہ طلبہ کے سوالوں کا معقول جواب نہیں دے سکے۔
وہاں کے طلبہ نے کہاکہ جب یہاں ملک کے بڑے لوگ ائے ان لوگوں نے یہاں سے بڑے بڑے وعدے کئے اور چلے گئے اور کسی نے بھی آک تک اپنے وعدہ پر عمل نہیں کیا۔اس کے علاوہ طلبہ نے کئی سوال کئے لیکن ہر سوال کا جواب بابا رام دیو نے گھماپھر ا کردیا۔ او رکہاکہ ریاست کے وزیر اعلی بھی سادھوہیں اور میں بھی سادھو ہوں او رایک سادھو دوسرے سادھو تک آپ لوگوں کے مسائل پہنچائے گا۔
امید ہے کہ وہ ضرو ر اس یونیورسٹی کے لئے کچھ نہ کچھ کریں گے۔قبل ازیں شہہ نشین پر بابا رام دیو نے کہاکہ دو سے زائد بچے پیدا کرنے والوں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کردینا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ کوئی طالب علم اگر محنت کرکے کچھ بنتا ہے تو اس سے اس تعلیمی ادارہ کا نام روشن ہوتا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ عام لوگوں سے ایک ہزار کروڑ روپئے تک کا چندہ لے کر ہم نے بھارت ماتا کی خدمات میں لگادیاہے۔
یہ کام مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ جمعرات کی دیر شام میڈیا سے مخاطب ہوئے بابا رام دیو نے پٹرول او رڈیزل کی بڑھتی ہوئے قیمت کے سوال پر کہاکہ میں تو کوئی سیاسی آدمی نہیں ہوں نہ تو حکومت میں ہوں اور نہ مخالف میں ہوں میں توآزاد ہوں۔آزادنہ طور آپ لوگوں کی باتیں حکومت تک پہنچادوں گا اس بات پر اطمینان رکھے۔