جنگلی کتے ، اکیلے شیر کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے : بھاگوت

ہندوؤں کو متحد ہوجانے کا مشورہ ، شکاگو میں آر ایس ایس سربراہ کی زہر افشانی

شکاگو ۔ 8 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام): آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے ساری دنیا کے ہندوؤں پر زور دیا کہ وہ متحد ہوجائیں اور اختلافات کے باوجود ایک سوسائٹی کے طور پر کام کریں ۔ دوسری عالمی ہندو کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ ہندوؤں کی ترقی کے لیے ہندو سماج کا متحد ہوجانا وقت کا تقاضہ ہے ہمارے دشمن ہمیں نیست و نابود کرنا چاہتے ہیں لیکن میں کہتا ہوں کہ کیا جنگلی کتے تنہا شیر کا کچھ بگاڑ سکتے ہیں ۔ موہن بھاگوت شکاگو میں 1893 میں عالمی مذاہب کی پارلیمنٹ سے سوامی وویکانند کی تقریر کی 125 ویں سالگرہ کے سلسلہ میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے زہر افشانی کرتے ہوئے درپردہ طور پر عالمی سطح پر مسلم دنیا کو نشانہ بنایا خاص کر ہندوستان میں مودی کو اکیلے شیر سے تعبیر کرتے ہوئے یہاں کے اقلیتی طبقہ کو جنگلی کتوں کے مماثل قرار دیا ۔ دستور ہند کی توہین کرنے والے ریمارکس میں انہوں نے ہندوستان کی اقلیتوں کو کتوں اور شیر کے درمیان تقابل کیا ۔ اس طرح انہوں نے دیگر انسانوں کو کتے قرار دیتے ہوئے انسانی قدروں کو پامال کیا ۔ موہن بھاگوت نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ ہمارے اقدار آفاقی اقدار ہیں ۔ اب ان اقدار کو ہندو اقدار کہا جاتا ہے ہندو سماج سب سے بالاتر ہے اس کے لوگ غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں ۔ لیکن ہم مل جل کر کام نہیں کرتے اس لیے مخالفین کی سازشوں کا شکار ہوتے ہیں ۔ ابتدائی دنوں میں ہمارا کام ایسا تھا کہ جب ہمارے کارسیوک ہندووں کو منظم کرنے کی بات کرے تو وہ یہ کہتے تھے کہ ’ شیر کبھی جھنڈ میں نہیں چلتا ‘ اور یہ کہ شیر یا رائل بنگالی ٹائیگر جو جنگل کا بادشاہ ہے اگر تنہا بھی رہے تو جنگلی کتے اس پر حملہ نہیں کرسکتے اور نہ ہی اس کا کچھ بگاڑ سکتے ہیں ۔ ڈان ٹاون شکاگو میں 2500 حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے انگلش میں تقریر کی اور کہا کہ ہندو سماج کو اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے مخالفین کو بتادیں کہ ہماری طاقت کیا ہے ۔