جنسی بدسلوکی۔ این ایس یو ائی کے صدر نے کا استعفیٰ راہول گاندھی نے کیاقبول

کانگریس کے ذرائع نے کہاکہ تین رکنی داخلی پیانل کے بیشتر اراکین جو خان پر لگے الزامات کی جانچ کررہے ہیں‘ ان کا بھی یہی ماننا ہے کہ جب تک وہ بے گناہ ثابت نہیں ہوتے تب تک سرگرم سیاست کاوہ حصہ نہیں رہیں گے

نئی دہلی۔ این ایس یو ائی کے قومی صدر فیروز خان نے چھتیس گڑھ کی این ایس یو ائی خاتون ورکر کی جانب سے چار ماہ قبل جنسی استحصال کے لگائے گئے الزام پر اپنا استعفیٰ پیش کردیاہے۔

کانگریس کے کئی قائدین کا یہ ماننا ہے کہ نریندر مودی حکومت کو منسٹر ایم جے اکبر پر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات پر جن حملوں کا سامنا کررہا ہے اس کے پیش نظر خان پر یہ الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

کانگریس کے ذرائع نے کہاکہ تین رکنی داخلی پیانل کے بیشتر اراکین جو خان پر لگے الزامات کی جانچ کررہے ہیں‘ ان کا بھی یہی ماننا ہے کہ جب تک وہ بے گناہ ثابت نہیں ہوتے تب تک سرگرم سیاست کاوہ حصہ نہیں رہیں گے۔

خان نے کہاکہ’’ اخلاقی طور پر میں اپنا استعفیٰ پیش کررہاہوں۔ اس وقت تک جب تک تحقیقاتی رپورٹ داخل نہیں ہوجاتی ہے اور مجھ پر لگائے گئے الزامات غلط ثابت نہیں ہوتے ۔ اور اس وقت تک جب تک مجھے انصاف نہیں مل جاتا ۔

جب تک میں عدالت نہیں چلاجاتا۔ میں کسی بھی عہدے پر فائز نہیں رہوں گا‘‘۔

کانگریس صدر راہول گاندھی نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔جب ان سے پوچھا گیاکہ جون کے مہینے میں لگے ہوئے الزامات پر اب کیوں استعفیٰ دے رہے ہیں‘ خان نے کہاکہ ’’ میں اسوقت اسٹوڈنٹ یونین الیکشن میں مصروف تھا‘ اور اب دوبارہ ( الزامات)منظر عام پر آرہے ہیں۔

میں نے اس وقت کہاتھا میں بے قصور ہوں۔ او رآج بھی یہی کہہ رہاہوں‘‘۔ اپنے استعفیٰ میں خان نے کہاکہ میرے اردگرد گھومتی ہوئی تنازعہ کا اثر پارٹی کی شبہہ متاثر ہورہی ہے۔