مہنت دنیش بھارتی جو 2008میں امرناتھ احتجاج کا اہم چہرہ تھے کے مطابق 2039تک کوئی بھی ہندو وزیراعظم بننے کے قابل نہیں رہے گا۔
جموں۔ جہاں پر وی ایچ پی او رآر ایس ایس کے لیڈر شہہ نشین پر موجود تھے اور جموں کشمیر بی جے پی صدرف رویندر رائنا اور بی جے پی کے تین سابق ریاستی وزراء سامعین میں بیٹھے تھے‘2008میں امرناتھ احتجاج کے طور پر پہچان بنانے والے مہنت دنیش بھارتی نے کہاکہ ہر ہندو کو چاہئے کہ وہ پانچ بچے پیدا کرے اور تمام کو مصلح کریں۔
اتوار کے روز جموں میں وشوا ہند وپریشد کے زیر اہتمام منعقدہ دھرم سبھا سے وہ خطاب کررہے تھے ‘ جس میں مہمان خصوصی کے طور پر اکھل بھارتیہ سنت سمیتی کے صدر جگت گرو ہنسا دیو اچاریہ نے شرکت کی ۔
وہیں بی جے پی کے ریاستی صدر رائنا او رسابق ریاستی وزراء ست شرما‘ شام چودھری اور چندر پرکاش گنگا سامعین میں شامل تھے۔
گنگا بی جے پی کے ان دو منسٹر س میں شامل جو سابق کی محبوبہ مفتی حکومت کے دوران کتھوا میں اٹھ سالہ معصوم بچی کی عصمت ریزی او رقتل کیس میں گرفتار ہوئے ملزمین کے گھر والوں کی جانب سے نکالی گئی ریالی میں شرکت کے بعد اپنا استعفیٰ پیش کردیاتھا۔
مہنت دنیش بھارتی کے مطابق 2039تک کوئی بھی ہندو وزیراعظم بننے کے قابل نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ آپ سے گذارش ہے۔ایک ہندو پانچ بچے پیدا کرے ۔ او رپانچوں کے چھوٹے ہاتھوں میں ہتھیار دے کر اس بات کا اعلان کریں کہ میری طرف جو بھی آنکھ اٹھائے گا اس کی آنکھیں نکال دونگا‘‘۔
ہندوؤں سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو یقینی بنانے کے متعلق کہتے ہوئے بھارتی نے یہ بھی کہاکہ زمین پر ایسی کوئی طاقت نہیں ہے جو ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو روک سکے۔
اپنے خطاب میں جگت گرو ہنسا دیواچاریہ نے مرکزسے کہاکہ پارلیمنٹ کے جاریہ اجلاس میں رام مندر پر بل لائیں۔گورنر ستیہ پال ملک کے مشیر کے وجئے کمار نے انڈین ایکسپرس کو بتایا کہ’’ ہم تقاریر کی جانچ کررہے ہیں ۔
اس پر قانونی رائے بھی طلب کی جائے گی۔ اگر قانون بگاڑنے کاکوئی کام کیاگیا تھا تو ضروری کاروائی کی جائے گی‘‘