جموں کشمیر کے ائی اے ایس افسر شاہ فیصل کے خلاف ان کے ٹوئٹ پر محکمہ جاتی تحقیقات کا آغاز

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے فیصل نے کہاکہ’’عصمت ریزی حکومت کی پالیسی کاحصہ نہیں ہے کیا عصمت ریزی پر تنقید حکومت کی پالیسی پر تنقید ہوگی اور کاروائی کی دعوت دیگی۔اگر ایسا ہے تو پھر میں قصور وار تسلیم کرتاہوں‘‘

https://twitter.com/shahfaesal/status/1016683369004982272

سری نگر۔ محکمہ جاتی جانچ کا آغاز 2010بیاچ کے ائی اے ایس افیسر شاہ فیصل کے خلاف ان کے ٹوئٹ جس میں انہوں نے کہاکہ’’وارثت‘ آلودگی ‘ ناخواندگی‘ الکوہل‘ فحاشی‘ ٹکنالوجی‘ انتشار کا مجموعہ عصمت ریزی کا مقام‘‘!۔

جموں کشمیر پاؤر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سابق ڈائرکٹر فیصل نے سیول سروس امتحان میں ٹاپ کرنے والے کشمیر کے واحد نوجوان ہیں۔ فی الحال وہ ریاستی حکومت سے چھٹی لے کر امریکہ کی فل برائیڈ اسکالر شپ پر ہیں۔

منگل کے روز شاہ فیصل نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک لیٹر پوسٹ کیا جو انہیں بذریعہ ای میل ملا تھا اور لکھا کہ’’ لولیٹر میرے باس کی طرف سے وہ بھی ساوتھ ایشیاء میں عصمت ریزی کے کلچر کے خلاف میرے طنزیہ ٹوئٹ پر ۔فیصل نے مذکورہ لیٹر بھی پوسٹ کیا ۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے فیصل نے کہاکہ ’’ یہ کچھ نہیں بیوروکریٹس کی بد قسمتی ہے‘‘