جموں کشمیر میں مجالس مقامی کے انتخابات۔ پہلے مرحلے کی رائے دہی ختم۔ آج دوسرے مرحلے کی رائے دہی

سرینگر’بانڈی پورہ’کپوارہ’اننت ناگ’بارہمولہ//وادی میں سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ اختتام پذیر ہوا ۔ وادی کے57انتخابی وارڈوں میں138امیدواروں کی سیاسی قسمت الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگئی ہے۔

وادی میںمجموعی طور پرووٹنگ کی شرح8.3فیصد رہی،جبکہ ریاست میں مجموعی طور پر یہ شرح56.7فیصد رہی۔وادی میں مجموعی طور پر84ہزار692ووٹوں میں سے7ہزار57ووٹ ڈالے گئے۔57 انتخابی حلقوں میں ہونے والے انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ضلع کپوارہ جبکہ سب سے کم ضلع بانڈی پورہ میں ڈالے گئے۔

ووٹنگ صبح7بجے شروع ہوئی اور بغیر کسی وقفہ کے4بجے تک جاری رہی۔مجموعی طور پر دن بھر صورتحال پر امن رہی ۔بیشتر پولنگ مراکز پر سناٹا چھایا رہا البتہ ہندوارہ اور کپوارہ میں خاسی گہما گہمی رہی۔

سرینگر’ بڈگام
سرینگر میونسپل کارپوریشن کے 3وارڈوں میں پہلے مرحلے میں ووٹنگ ہونا تھی۔سرینگر کے3وارڈوں ہمہامہ،باغ مہتاب اور ہمدانیہ کالونی بمنہ میں8 امیدوار میدان میں تھے۔

باغ مہتاب اور ہمہامہ وارڈوں کے پولنگ مراکز پر دن پر سنا ٹا چھایا رہاالبتہ ہمدانیہ کالونی میں رائے دہندگان کی لمبی قطاریں نظر آئیںیہاں 1797ووٹ پڑے۔باغ مہتاب میں صرف9ووٹ ڈالے گئے، یہاں کل ووٹ5118 تھے جن میں سے 9افراد ہی ووٹ ڈالنے آئے۔

جبکہ ہمہامہ میں56لوگوں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔اس وارڈ میں بی جے پی امیدوار کا براہ راست آزاد امیدوار کے ساتھ مقابلہ ہے۔

یہاںمیڈیا کو عکس بندی کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔بڈگام کے13وارڈوں میں سے9وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے ہیں جبکہ3پر کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔یہاں واحد وارڈ پر2 امیدوار میدان میں تھے۔

بانڈی پورہ
بانڈی پورہ میونسپل کمیٹی کے 16 وارڈوں میں وادی بھر میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح سب سے کم رہی ۔یہاں چوری چھپے امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے گھر والے اور نزدیکی رشتہ دار پولنگ بوتھ پر پہنچے ۔

بانڈی پورہ کے16وارڈوں میں کل 16953ووٹ تھے، جن میں سے محض573نے ووٹ ڈالے۔

اس دوران کلوسہ وارڈ نمبر 15 کے کانگریس امیدوار خورشید احمد گنائی جوکہ ایم ایل اے عثمان مجید کے چھوٹے بھائی ہیں ،پر آزاد امیدوار محمد اکرم وانی نے پولنگ شروع ہوتے ہی الزام لگایا کہ اس نے پولیس والوں کے ذریعے ووٹ ڈلوائے۔

اس دوران پولنگ بوتھ پر جھڑپ بھی ہوئی ہے جمشید احمد راہگیرنے ضلع ہسپتال بانڈی پورہ میں علاج کے دوران کہا کہ سی آر پی ایف نے سر پر پتھر مار کر شدید زخمی کردیا۔

کپوارہ
ہندوارہ اور کپوارہ میونسپل کمیٹی کے 26وارو ڈوں میں 47امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں ہندوارہ میونسپل کمیٹی کے لئے 6اور کپوارہ میونسپل کمیٹی کے لئے دو امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کا میاب ہوئے ہیں۔

ہندوارہ میونسپل کمیٹی 7واڑوں میں 4376ووٹوں میں سے 1216ووٹ ڈالے گئے جبکہ کپوارہ میونسپل کمیٹی میں 4686ووٹوں میں سے 1713ووٹ ڈالے گئے۔کپوارہ کے وارڈنمبر 1میں 443ووٹوں میں 144ووٹ ڈالے گئے ۔وارڈ 2میں 430ووٹوں میں سے 49 ،وارڈ 3میں 853 میں سے 192،وارڈ 4میں 538ووٹوں میں سے 151،وارڈ 6میں 703میں 143ووٹ ،وارڈ 7میں 358میں سے 69،وارڈ 8میں 291میں سے 150،وارڈ 9میں639ووٹوں میں سے 256،وارڈ 11کے492میںسے 204،وارڈ 12کے188میںسے 152اور وارڈ 13کے 248میں 203ووٹ ڈالے گئے اور اس طرح کل 1713ووٹ ڈالے گئے ۔

ہندوارہ
ہندوارہ میں کل 7وارڈوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے جن میں وارڈ 1کے 559میں سے 236،وارڈ 2کے852میںسے 95،وارڈ 3کے445میں سے 181،وارڈ 5کے 753میں سے 169،وارڈ 6کے 700میں سے 216،وارڈ 7کے 563میں سے 218اور وارڈ 12کے504میں سے 101ووٹ ڈالے گئے۔اس طرح ہندوارہ میونسپل کمیٹی میں کل 4376ووٹوں میں سے 1216رائے دہندگان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ۔

کپوارہ میں 29امیدوارو ں میں سے 6بی جے پی ،8کانگریس اور باقی آ زاد امیدوار ہیں جبکہ ہندوارہ کے 18امیدوارو ں میں سے 8بی جے پی اور باقی بطور آ زاد امیدوار چنائو لڑ رہے ہیں ۔ضلع الیکشن آ فیسر کپوارہ خالد جہانگیر نے میونسپل کمیٹی کے الیکشن سے متعلق بتا یا کہ ہندوارہ اور کپوارہ میں الیکشن عمل اختتام پذیر ہوا اورووٹروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔

بارہمولہ
بارہمولہ میں مجموعی طور پر ووٹروں کی تعداد25ہزار276 تھی،جس میں سے1325 ووٹروں نے ووٹ ڈالا۔ضلع کے21وارڈوں میں6وارڈوں پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے ہیں،جبکہ دیگر15 وارڈوں پر31امیدوار میدان میں ہیں۔

کوکر ناگ
کوکر ناگ میں مجموعی طور پر کوئی گہما گہمی نہیں رہی۔کوکر ناگ میونسپل کمیٹی 13واڈوں پر مشتمل ہے ،1وارڈ میں کوئی بھی اُمیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا ،جبکہ8واڈوں میں 6کانگریس اور 2آزاد اُمیدوار نے بلا مقابلہ جیت درج کی ہے ۔

اس میونسپل کمیٹی کے4وارڈوں میں ووٹ ڈالے گئے ،وارڈ نمبر5میں کل276ووٹ تھے جس میں سے 106ووٹروں، 55مرداور51خواتین نے رائے دہی کا اظہار کیا ۔

وارڈ نمبر9میں کل264افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق تھا جس میں سے2افراد نے ووٹ ڈالا۔وارڈ نمبر11میں ووٹروں کی تعداد218تھی ،جس میں سے 4ووٹ ، 2مرد اور2خواتین نے ڈالا ہے۔ وارڈ نمبر13میں کل904افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق تھا جس میں سے صرف7افراد ،4مرداور3خواتین نے ووٹ ڈالا۔

اس طرح 4وارڈوں پر مشتمل کمیٹی میں ووٹروں کی تعداد1662ہے جس میں سے119افراد نے ووٹ ڈالا ۔