ہفتہ کے روز ایک تیس سکینڈ کا ویڈیومنظر عام پر آیاجس میں دیکھایاگیا ہے کہ نوجوان کا ایک گروپ جمعہ کی نماز کے بعد مسجد میں داخل ہوا تھا۔
سری نگر۔ یہاں کی جامعہ مسجد میں نقاب پوش نوجوانوں کی جانب سے دعوۃ اسلامی کا پرچم لہرانے اور اس کی حمایت میں نعرے لگانے کاجمعہ کے روز واقعہ رونما ہونے کے ایک روز بعد مسجد کمیٹی نے اس کو ’’ جامعہ مسجد کی عظمت کو نقصان پہنچنے ‘ کی کوشش کا حصہ قراردیا ہے۔
اپنے بیان میں مسجد انتظامیہ نے کہاکہ ’’ گمراہ اجنبیوں کے ایک گروپ کی جانب سے مسجد کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی ہے‘ ان کی شناخت اب تک نہیں ہوئی کیونکہ وہ چہروں پر نقاب لگائے ہوئے تھے ‘ او رنہ ہی ان کی شناخت اب تک ہوئی جو کس گھناؤنے کام کے پیچھے ہیں ‘ جو اس فرسودہ عمل میں ملوث ہیں اور جو حرکت کی ہے اس کی سخت مذمت کی جاتی ہے‘‘
۔بیان میں مزیدکہاکہ گیاکہ’’ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس گروپ کو اسلامی اداروں او راقدار او رتعلیمات کی قدر نہیں ہے۔ ایسے عناصر اسلام کے نام نہ صرف بدنام کررہے ہیں بلکہ اس کااستحصال بھی کیاجارہا ہے‘‘۔
ہفتہ کے روز ایک تیس سکینڈ کا ویڈیومنظر عام پر آیاجس میں دیکھایاگیا ہے کہ نوجوان کا ایک گروپ جمعہ کی نماز کے بعد مسجد میں داخل ہوا تھا۔ان میں سے کچھ نے منبر پر چڑھے اور ائی ایس کا پرچم لہرایا اور اس کی حمایت میں نعرے بھی لگائے۔وہیں وادی میں ائی ایس کی موجودگی قلیل ہے ‘ پچھلے سالوں میں کچھ نوجوانوں نے سری نگر کے قدیم شہر میں نماز کے دوران جمعہ کے روز ائی ایس کا پرچم لہرایاہے‘ یہ وہ مسجد ہے جہاں پر میر وعظ ہر جمعہ خطبہ دیتے ہیں۔
ایسا سمجھا جارہا ہے کہ قدیم شہر میں میروعظ کی قیادت کو نیچا دیکھنے کے لئے یہ اقدام اٹھایاگیا ہے۔مسجد انتظامیہ نے کہاکہ ’’ نقاب پوش نوجوان ایک گروپ مسجد میں داخل ہوا اور منبر کی طرف دوڑا اور ایک نے جوتے پہنے ہوئی حالات میں اونچائی پر کھڑے ہوئے نعرے بازی کی اور کشیدگی پیدا کی۔
اسی دوران اس کے ساتھیوں نے واقعہ کی ویڈیو گرافی کی اور سوشیل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔واقعہ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیاگیا اقدام ہے۔ مسجد سے وابستگی رکھنے والوں کو اس واقعہ سے شدید تکلیف پہنچی ہے‘‘۔
میروعظ کے زیر قیادت مسجد انتظامیہ نے کہاکہ ائندہ اس قسم کے واقعات کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔بیان میں کہاگیا کہ ’’ انجمن ا س شرمناک واقعہ پر بے چین او ربرہم ہے اور جو بھی اس کے پیچھے ہیں انہیں سخت انتباہ دیتی ہے کہ عوام او راوقاف مسجد اور منبر کے تقدس کے ساتھ کھلواڑ کو ہر گز برداشت نہیں کیاجائے گا‘‘۔
بیان میںیہ بھی کہاگیا ہے ’’ کشمیری عوام کو نمائندوں کا جامعہ مسجد روحانی ‘ مذہبی اورسیاسی مرکز ہے اور جو ہماری مشترکہ تہذیبی اثاثہ ہے اور اس کو نقصان پہنچنے کی کسی بھی کوشش کا منھ توڑ جواب دیاجائے گا‘‘۔