جموں۔ عورت کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے الزام کے بعد سی آر پی ایف جوانوں کی برطرفی

جمو ں او رکشمیر۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی ائی کے مطابق جموں کے بنتالاب کیمپ اسٹیشن میں سنٹرل ریزرو پولیس کے تین جوانوں کو 24سالہ عورت کواسٹیشن کیمپ میں محروس رکھکر عصمت دری کرنے کے الزام کے بعد برطرف کردیا گیا ہے۔

مبینہ واقعہ 10مارچ کو پیش آیاتھا۔مذکورہ خاتون جس کاتعلق پونچھ ضلع سے ہے جس نے سوشیل میڈیا پر جنسی استحصال کا ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد ہفتہ کے روز ڈوما پولیس اسٹیشن میں واقعہ کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ملزمین نے عصمت ریزی کا ویڈیو تیار کرکے متاثر ہ کو دھمکایاتھا کہ اگر وہ کسی کے سامنے واقعہ کا تذکرہ کریگی تو وہ لوگ یہ ویڈیو جاری کردیں گیں۔

مذکورہ عورت نے پولیس سے کہاکہ ’’ میں رات کو 7:30بجے کے قریب بس سے اتری اور اپنے رشتہ دار کے گھر کی طرف جارہی تھی‘ میں راستہ بھول گئی تھی اور آدھا گھنٹہ بعد تین پولیس جوان وردی میں ان کی کیمپ کے باہر مداخلت ۔ ا ن لوگوں نے مد د کے بہانے سے مجھے اندر لے گئے مگر میرے ساتھ انہو ں نے عصمت ریزی کی‘‘۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق سی آر پی ایف ترجمان اشیش کمار جہا نے کہاکہ اسی رات دس بجے کے قریب دو ملزمین کے ساتھ کیمپ کے اندر سے یہ خاتون ہمیں ملی۔سکیورٹی کی خلاف ورزی کے الزام میں تینوں کو برطرف کردیاگیا ہے۔جہا نے کہاکہ ’’ ریاستی پولیس کی تحقیقات میں سی آر پی ایف کا مکمل تعاون رہے گا تاکہ خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچایاجاسکے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ سی آر پی ایف نہایت سنجیدہ اور پیشہ وارانہ فورس ہے ‘ اس قسم کی کوئی حرکت جس سے محکمہ کی شبہہ متاثر ہواس کو ہر گز برداشت نہیں کیاجائے گا۔