نئی دہلی۔ ملک کی قدیم تاریخ ساز ملی جماعت جمعیتہ علماء ہند نے اپنی خدمات میں ایک نئے باب کا اضافہ کرتے ہوئے تہاڑ جیل سے ان 8ہندو قیدیوں کو رہا کرایا جن کی مالی تنگی کے سبب جرمانہ ادا نہ کرنے پر جیل کی سلاخوں میں زندگی گذار رہی تھی۔
امن واتحاد کی ملک گیر تحریک چلانے والے جمعیتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری اور سابق رکن پارلیمنٹ مولانا سیدمحمودمدنی نے بے گناہ مسلمانوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ غیرمسلموں کی رہائی کے لئے جو پیش کش کی ہے اور جوانسانیت او راخلاقیات کی جانب سے ستائش کی جارہی ہے بلکہ جو لوگ رہا ہوئے ہیں ان کی اہل خانہ بھی تعریف کرتے ہوئے دعائیں دے رہے ہیں ۔
علاوہ ازیں اس سلسلے میں تہاڑ جیل میں باضابطہ ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں جیل ڈائرکٹر جنرل اجے کشیپ نے جمعیتہ علماء ہند اور اس کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی اس خدمت کو مثالی قراردیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے بھی تکلیف ہوتی ہے جب کوئی غریب قیدی جرمانہ ادا بہ کرنے کی وجہہ سے یہاں بند رہتا ہے ‘ آج جمعیتہ جیسی تنظیم ان کی مدد کے لئے آگے ائی ہے تو مجھ سے زیادہ خوشی کسے ہوگی۔
انہو ں نے یقین ظاہر کیاکہ اس سے نصیحت پاکر دیگر تنظیمیں بھی سامنے ائیں گی۔ انہوں نے اس موقع پر سبھی قیدیووں کی رہائی کا پروانے بھی سونپا جو قیدی آج رہا ہوئے ان کے نام چمن ولد اوم پرکاش‘ دھیرج والد پنالال‘ بھیم سین ولد موتی رام ‘ کالو بھائی ولد راجندر ‘ سنجیو ولدتلاشاہ‘ ادے راتراایم راتر ا ہیں۔ ان قیدیوں میں ایک بدایوں س کا رہنے والا 75سالہ شخص بھی تھاجو پچھلے اٹھارہ سالوں سے بند تھا وہ تقریب میں موجود جمعیتہ علماء ہند کے ذمہ داران سے مل کر جذباتی ہوگای اور اظہار تشکر میں اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ پڑے۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیتہ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے سبھی قیدیوں کی خیریت دریافت کی اور قرآن مجید کی سورہ دہر کی آیت سنائی۔او رکہاکہ اس آیت میں اللہ تعالی نے قیدیوں کو کھلانے پلانے او رمد د کرنے والوں پر جنت کے انعام واکرام کا مستحق قراردیا ہے۔
انہوں نے اعلان کیاکہ یہ تو محض آغاز ہے ‘ ہماری جمعیتہ علماء ہند کے سربراہ مولانا محمودمدنی کا عزم ہے کہ ہم قیدیوں کی رہائی کے لئے آگے بھی تعاون کرتے ہیں گے ۔ مولاناغیور احمد قاسمی نے انقلاب بیورو سے بات کرتے ہوئے کہاکہ تہاڑ جیل کی تقریب میں جذباتیت او رانسانی ہمدردی کے طفیل میں غریبوں کی دعاؤں کا سلسللہ تھا وہ قابل دید او ردل کو چھولینے والا تھا۔