محمد غوـث ‘ مظفر علی خاں ‘ عثمان الہاجری اور کلیم بابا کا الجھنے سے گریز ۔ عوام سے ملاقات اور انتخابی مہم کو آگے بڑھانے پر توجہ
حیدرآباد۔30نومبر(سیاست نیوز) بابائے قوم گاندھی جی کے اقوال میں ایک معروف قول ہے جس میں انہو ںنے جدوجہد کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ’ پہلے وہ تمہیں نظر انداز کریں گے‘ پھر تمہارا مذاق اڑایا جائے گا‘ پھر وہ جھگڑے پر اتر آئیں گے اور پھر تم کامیاب ہو جاؤ گے ۔‘پرانے شہر کی سیاست بھی کچھ اسی نظریہ پر اتر آئی ہے اور مقامی جماعت کے امیدواروں کے خلاف مقابلہ کر رہے امیدواروں کو پہلے مقامی جماعت نے نظرانداز کیا پھر ان کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی اور اب جھگڑے پر اتر آئے ہیں۔گاندھی جی کے قول کے مطابق اب مقامی جماعت کے امیدوار جھگڑے پر اتر آئے ہیں اور شہر کے مختلف حلقہ جات میں کانگریس امیدواروں سے الجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انتخابی ماحول کے گرمانے اور کانگریسی اور عوامی محاذ کے امیدواروں کی عوامی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ان کی مہم میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حلقہ اسمبلی کاروان ‘چارمینار اور ملک پیٹ کے امیدواروں کو آج مقامی جماعت کے کارکنوں نے انتخابی مہم چلانے سے روکنے کی کوشش کرکے ان سے الجھنے کی کوشش کی لیکن ان امیدواروں نے ان سے الجھنے کی بجائے عوام سے ملاقات کو ترجیح دی جبکہ مقامی جماعت کے کارکن حملہ آور کی طرح الجھ رہے تھے۔ حلقہ کاروان کے علاقہ قلعہ گولکنڈہ چھوٹا بازار میں کاروان امیدوار جناب عثمان بن محمد الہاجری کے دورہ کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن پولیس و امیدواروں کے حامیوں نے مقامی جماعت کے کارکنوں کو ایسا کرنے سے باز رکھا اور آگے بڑھتے گئے ۔اسی طرح حلقہ چارمینار کے مغلپورہ میں کانگریس امیدوارجناب محمد غوث کے پیدل دورہ کو پانی کی ٹانکی کے قریب روکنے کی کوشش کی گئی لیکن ان کے حامیوں نے حرکت میں آکر اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور کہا کہ جمہوری انداز میں انتخابی مہم کو روکنے کی غیر جمہوری کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔
حلقہ ملک پیٹ میں تلگودیشم امیدوار محمد مظفر علی خان کے دورہ کو فرح کالونی آبادمیں روکنے کی کوشش کی گئی لیکن مظفر علی خان کے حامیوں نے مقامی جماعت کے کارکنوں کو ایسا کرنے سے باز رکھنے میں کامیابی حاصل کی۔ حلقہ بہادر پورہ کے کانگریس امیدوار جناب کلیم بابا کو علاقہ تیگل کنٹہ میں مقامی جماعت کے کارکنوں نے جلسہ کرنے سے روکنے کی کوشش کی اس کے باوجود تمام 4امیدواروں نے اپنے متعینہ علاقوں میں کامیاب انداز میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے عوام سے ملاقات کی اور مہا کوٹمی کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ۔مقامی جماعت کے مخالف امیدوار مقامی جماعت کے کارکنوں سے الجھنے یا جھگڑنے سے گریز کر رہے ہیں۔ جناب عثمان بن محمد الہاجری امیدوار کاروان نے کہا کہ وہ ہر طرح سے اس صورتحال سے نمٹنے کے فن سے واقف ہیں لیکن وہ نہیں چاہتے کہ انتخابات میں کسی قسم کی زور آزمائی ہو۔جناب محمد غوث امیدوار چارمینا رنے کہا کہ وہ اور ان کے حامی کسی سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ہیں لیکن پر امن انتخابات کے حامی ہیں اسی لئے اس طرح سے کوئی جواب نہیں دیا جا رہاہے۔جناب محمد مظفر علی خان نے کہا کہ ان کے حلقہ میں نوجوانوں کو گمراہ کرکے استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسی لئے وہ ان نوجوانوں کو قصور وار نہیں سمجھتے بلکہ جو لوگ ان کے خلاف نوجوانوں کو ورغلا رہے ہیں وہ در حقیقت اپنی شکست سے خوفزدہ ہوچکے ہیں۔ جناب کلیم بابا نے ان کی انتخابی مہم پر حملوں کو جمہوریت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے حملوں سے خائف نہیں ہوں گے۔ذرائع کے مطابق ان تمام واقعات میں محکمہ پولیس و انتخابی عہدیداروں کی جانب سے از خود کاروائی کے علاوہ شکایت کے وصول ہونے پر کاروائی کی جا رہی ہے اور ان واقعات کی تمام ویڈیوز کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ شرانگیزی کرنے والوں کی نشاندہی کی جا سکے۔