سرینگر۔ ہندوستان میں تمام مذاہب سے وابستہ لوگوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہئے کہ جماعت اسلامی ہند نے پہلی بار اس خطرے کا اعتراف کیاہے کہ ہندوستان میں جمہوریت کا مستقبل تاریک ہوگیا ہے او رملک فاشزم کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔
جب میں نے جماعت اسلامی ہند کا بیان پریس میں دیکھا تو میں بہت چونک گیا کیونکہ میں نے ہمیشہ جماعت اسلامی ہند کو دیکھا کہ وہ اپنی جماعت کے پروگرام کو ملک کے ائین اور جمہوری طور طریقے کے مطابق چلا رہے ہیں۔ جماعت اسلامی ہند نے ہمیشہ یہ موقف اختیار کیاتھا کہ چونکہ ہندوستان کے ائین کے سامنے سارے لوگ یکساں ہیں اس لئے کسی فرقے اور فرد کو ہندوستان کے مستقبل کے بارے میں پریشان نہیں ہوناچاہئے۔
مگر اب جماعت اسلا می ہند نے اس بات کا اعتراف کھل کے کیاہے کہ ہندوستان کا موجود سیاسی نظام ایسا بن چکا ہے جس میں برسر اقتدار جماعت پورے ملک میں اکثریت کا دباؤ اور غلبہ بڑھا رہی ہے اسلئے فرقے اور فرد کو مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہئے۔
میری نظر میں جماعت اسلامی ہند کھلے طریقے سے ائین او رقانون کے مطابق اپنا کام کاج کرتی رہی ہے اور اس جماعت میں نظم وضبط بھی ہے اس لئے جماعت کا ملک کے مستقبل کے بارے میں پریشان ہوجانا ہندوستان کے تمام لوگوں کے لئے بلالحاظ مذہب وملت ‘ غور وفکر طلب کرتی ہے ۔
جہاں تک اس تنظیم کے ائین کا تعلق ہے اس کے مطابق یہ جماعت ہندوستان میں فرقہ وارانہ اور جذباتی ہم آہنگی کے لئے ہمیشہ کام کرتی رہی ہے۔
مگر آج کے دن میں یہ جماعت بھی ملک کے مستقبل کے لئے پریشانی کے عالم میں ہے۔ اور اس پر سبھی لوگوں کو فکر مند ہوناچاہئے‘‘۔