جلی کٹو امتناع ، سپریم کورٹ کا حکم التواء

آر ڈیننس کو مرکز کی منظوری ،احتجاجی بند سے عام زندگی متاثر
نئی دہلی۔20جنوری(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی اپیل پر جلی کٹو (سانڈوں کو قابو میں کرنے کا کھیل)پر اپنا حکم آج ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردیا۔دریں اثناء آرڈیننس کے اجراء کو آج مرکز نے منظوری دے دی ۔ اس درمیان جلی کٹو پر پابندی ہٹانے اور(جانوروں کے حقوق کیلئے سرگرم تنظیم)پیٹا پر پابندی عائد کئے جانے کی مانگ کو لے کر طلباء اور نوجوانوں کے مظاہرے کو حمایت دینے کیلئے مختلف ٹریڈ یونینوں اور تنظیموں کے اعلان پر آج بند سے معمولات زندگی پر وسیع اثر پڑا۔ بند کی کچھ سیاسی جماعتوں نے بھی کی حمایت کی ہے ۔ شہر چنئی میں بند کا مخلوط اثر رہا، جبکہ ریاست کا جنوبی اضلاع میں مکمل طور پر بند رہا، جہاں کچھ مقامات پر لوگوں نے سیاہ پرچم بھی لھرایے ۔ مشہور مرینا بیچ پر جللي کٹو کے معاملے پرجاری تحریک کے آج چوتھے روز یہاں لاکھوں کی بھیڑ موجود ہے ۔ تاجروں نے ریاست گیر بند کے اعلان پر یکجہتی ظاہر کرتے ہوئے دکانیں اور کاروباری ادارے بند رکھے ہیں۔ دکانیں اور ہوٹل اور اسکولوں کے بند رہنے کی وجہ سے سڑکیں ویران نظر آ رہی ہیں۔کچھ اضلاع میں انتظامیہ نے بند کے پیش نظر نرسری اور پرائمری سمیت تمام اسکولوں کو بند رکھے جانے کی ہدایات جاری کئے ہیں۔ طالب علموں کا مظاہرے میں حصہ لینے کی وجہ سے 30 سے زائد کالجوں میں پہلے ہی تعطیل کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔ دوسری طرف ریاست اور مرکزی حکومت اور پبلک سیکٹرس کے ملازمین نے بھی جلی کٹو کی حمایت میں ریلی نکالی۔ کچھ بینک کی تنظیموں کی طرف سے بند کو اپنی حمایت دیئے جانے کی وجہ سے بینکوں کا کام کاج متاثر ہوا۔مسٹر پنیرسیلوم نے کہا کہ آرڈیننس کو صدر پرنب مکھرجی کے پاس منظوری کیلئے بھیجا جائے گا۔ صدر کی منظوری کے بعد اسے گورنر سی ایچ ودیا ساگر راؤ کے پاس بھیجا جائے گا۔ گورنر کی منظوری کے بعد ایک دو دن کے اندر اندر آرڈیننس نافذ کر دیا جائے گا، جس کے بعد ریاست میں ایک یا دو دنوں میں جلی کٹو کا انعقاد شروع کر دیا جائے گا۔