جسٹس لویا کی اچانک موت کے ایک ماہ بعد امیت شاہ بری۔ ویڈیو

سہراب الدین فرضی انکاونٹر کیس میں امیت شاہ کو سال2010میں گرفتار کیاگیا۔بعدازاں ضمانت پر شاہ کی رہائی عمل میں ائی۔سپریم کورٹ نے سی بی ائی کو ہدایت دی کہ وہ تحقیقات کو جاری رکھے۔پھر سال 2014میں وہ وقت آیا جب نریندر مودی اس ملک کے وزیراعظم بنے۔سی بی ائی کورٹ کے جسٹس جے ٹی اتپات نے کئی مرتبہ امیت شاہ کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم جاری کیا۔مگر امیت شاہ نے اس کو مستردکیا۔ بالآخر جسٹس اتپات کا تبادلہ کردیاگیا۔ا س کے بعد کیس کی ذمہ داری جسٹس بی ایچ لویا کو سونپی گئی۔جج لویا نے امیت شاہ کو 31اکٹوبر2014سے قبل عدالت میں حاضر ہونے کے کہا۔اتفاق سے اسی روز امیت شاہ ایک سیاسی تقریب کے سلسلہ میں ممبئی میں ہی تھے‘ مگر عدالت میں حاضرنہیں ہوئے۔جج لویا نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کی وجہہ سے امیت شاہ پر برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس لویا نے پھر ڈسمبر15سال2014تک عدالت میں حاضر ہونے کے امیت شاہ کو سختی کے ساتھ احکامات جاری کئے۔اچانک جج لویا کی یکم ڈسمبر2014کو موت واقع ہوگئی ‘ بتایاگیا کہ ان کی موت قلب پر حملے کی وجہہ سے ہوئی ہے۔ان کی نعش کو مہارشٹرا کے لاتور میں ایمبولنس میں رکھ کر تنہا روانہ کردی گئی۔

گھر والوں کو یقین نہیں ہوا کہ ان کی موت قلب پر حملے کی وجہہ سے ہوئی ہے۔ جج لویا محض48سال کے اور کافی صحت مند وتندرست تھے ان کے والد85سال اور والدہ 80 کی عمر میں بھی چلنے پھرنے کے قابل اور صحت مند ہیں-ان کے خاندان میں کسی کو بھی قلب پر حملے کی شکایت یا بیماری نہیں ہے۔ دیوالی کے موقع پر جب جج لویا اپنے گاؤں آئے تھے اس وقت انہوں نے گھر والوں کو بتایاتھا کہ امیت شاہ کے کیس کو لے کر ان پر بہت دباؤ ڈالاجارہا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایاتھا کہ انہیں ایک سو کروڑ کی رشوت اس کیس میں پیش کی گئی ہے جس کو وہ نامنظور کرچکے ہیں۔جج لویا کے گھر والوں کے صبر کا پیمانہ جب لبریز ہوا تو انہوں نے اپنی خاموشی توڑی اور کاروین کو دئے گئے اپنے ایک انٹریو میں جج لویا کی بہنوں اور والد نے کھل کا ا س بات کا اعتراف کیا کہ جج لویا کا منظم سازش کے تحت قتل کیاگیا ہے۔

متوفی جج لویا کے گھر والوں نے اس بات کا بھی دعوی کیاہے کہ اس وقت کے چیف جسٹس موہت شاہ نے جج لویا کو ایک کروڑ روپئے رشوت کی پیش کش کی ۔ جج لویا کی موت کے ایک ماہ کے اندر ہی امیت شاہ پر لگائے گئے تمام الزامات کو ہٹادیاگیا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آف انڈیا ساتھا شیوم نے امیت شاہ پر سے ہٹائے گئے الزامات کے خلاف اپیل کو بھی نامنظور کردیا۔ساتھا شیوم کو ان کے ریٹائرمنٹ کے فوری بعد کیرالا کا گورنر مقرر کردیاگیا ۔ اور ایسا تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا کہ کسی ریٹائرڈ چیف جسٹس آف انڈیا کو گورنر مقرر کیاگیا ہے۔

جج لویا کے گھر والوں اوراس ملک کی عوام جانا چاہتی ہے۔کس نے لویا کا قتل کیا؟اب تک جج لویا کے قتل پر تحقیقات کے احکامات جاری کیوں نہیں کئے گئے؟ کس نے کس لئے ایک سو کروڑ روپئے لویا جو رشوت دینے کی کوشش کی؟۔آج جج لویا تو کل کوئی اور ہوسکتا ہے۔