جسمانی تعلقات سے انکار ذہنی تناؤ کی وجہہ ۔ شوہر کو علیحدگی کا اختیار دہلی ہائی کورٹ کا فیصلہ

دہلی ہائی کورٹ نے کہاکہ طویل مدت تک شوہر سے جسمانی تعلقات سے انکار ذہنی تناؤ کا سبب بن سکتا ہے اور ازوداجی زندگی میں علیحدگی اختیار کرنے کا جواز بھی ہے۔ہائی کورٹ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ایک شوہر نے اپنی درخواست میں عدالت سے درخواست کی کہ وہ اپنی بیوی طلا ق دینا چاہتا ہے کیونکہ اس کی بیوی پچھلے چار پانچ سالوں سے اس کے ساتھ جسمانی تعلقات بنانے سے انکار کررہی ہے جو میرے لئے ذہنی تناؤ کی وجہہ بھی بن رہا ہے جبکہ میری بیوی مکمل طور پر صحت مند بھی ہے۔

عدالت میں شوہر کی درخواست پر بیوی کی جانب سے مخالفت نا کرن کی وجہہ سے دونوں میں علیحدگی کے احکامات جاری کردئے۔جسٹس پردیب نندراجوگ اور پرتبھا رانی کی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے شوہر کی جانب سے داخل کردہ طلاق کی درخواست قبول کرتے ہوئے کہاکہ درخواست گذارشوہر او ربیوی ایک ہی چھت کے نیچے رہنے کے بعد بھی اپنی ازدواجی زندگی سے خوش نہیں ہیں جس کے سبب شوہر ذہنی تناؤ کاشکار ہورہا ہے حالانکہ بیوی مکمل طور پر صحت مند ہے ۔

درخواست گذار شوہر نے مارچ کے مہینے میں ٹرائیل کورٹ کی جانب سے اس طلاق کی درخواست کو نامنظور کرنے کے بعد ہائی کورٹ میں ہندو شادی ایکٹ 1955کے حوالے سے ازدوجی زندگی میں تناؤ کی وجہہ سے علیحدگی اختیار کرنے کے حقوق کا حوالہ دیتے ہوئے اپیل کی تھی۔ہائی کورٹ میں شوہر نے بتایاکے اس کی شادی ہریانہ میں سال 2001نومبر 26کو انجام پائی اور اس کے دولڑکے ہیں جن کی عمر نو اور دس سال تھی جب وہ 2013میں ٹرائیل کورٹ میں علیحدگی کے درخواست داخل کی تھی۔

اس نے اپنی درخواست میںیہ بھی کہاکہ وہ اور اس کے افراد خاندان اس کی بیوی کی وجہہ سے ذہنی تناؤ کاشکار ہیں جو گھریلو کام کاج انجام دینے سے بھی قاصر ہے۔اور میری بیوی کے ناقابلِ برداشت رویہ سے پریشان ہوکر میرے والدین نے گھر کے دوسرے حصے میں ہمیں علیحدہ رہنے کا بھی مشورہ دیا ۔اس شخص نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس کی بیوی پچھلے چار ساڑھے چار سالوں سے جسمانی تعلقات بنانے کی بھی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ٹرائیل کورٹ میں درخواست داخل کرنے سے قبل اپنے اقبالیہ بیان میں بیوی نے اپنے شوہر کے تمام الزامات کومسترد کرتے ہوئے طلاق کی سختی کے ساتھ مخالفت بھی کی ہے۔

قانونی طریقے سے ساتھ رہنے والے شوہر اور بیوی کے جوڑے کے درمیان میں جسمانی تعلقات سے انکار ذہنی تناؤ کا سبب بنتا ہے اسی بنیاد پرشوہر کی درخواست کومنظور کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے شوہر کو طلاق لینے کا پوراحق دیتے ہوئے اس کی درخواست کو منظور کیاہے۔