اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جرمنی کی سیاسی جماعتی اے ایف ڈی سے تعلق رکھنے والے اہم سیاستداں آرتھر واگنر کے قبول اسلام سے ہلچل‘ پارٹی سے استعفیٰ دیا۔
برلن۔ جرمنی میں اسلام اور مسلمانوں کے ایک کٹر مخالف اور دشمن سمجھے جانے والے سیاستداں نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ اطلاع کے مطابق جرمنی میں مہاجرین اور اسلام مخالف سیاسی جماعت اے ایف ڈی کے ایک سیاست دان نے اسلام قبول کرنے کے بعد ایف ڈی کی نیشنل ایکزیکیٹو کمیٹی کے رکن کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے ۔
جرمنی انتخابات میں اے ایف ڈی تیسری بڑی سیاسی قوت بن کر سامنے ائی تھی۔اے ایف ڈی نے اپنی مرکزی ایکزیکیٹو کے رکن اور اہم سیاست داں ارتھر واگنر کے اسلام قبول کرنے کی تصدیق کی ہے ۔ مسلمان اور اسلام مخالف سیاست کرنے والے واگنر نے مسلمان ہونے کے بعد اس جماعت میں اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دے دیاہے ۔ قابل ذکر ہے کہ ایف ڈی کا مطالبہ ہے یوروپی یونین کے بیرونی سرحدوں کو بند کردینا چاہئے تاکہ غیرقانونی مہاجرین اس بلاک میں داخل نہ ہوسکیں۔
اس کا یہ کہنا ہے کہ ملکی سرحدوں کی نگرانی بھی سخت کردی جائے ۔ اس پارٹی کا اصرار ہے کہ ایسے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو فوری ھور پر ملک بد ر کردیاجائے‘ جن کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں۔ آرتھر واگنر کا تعلق وفاقی جرمن ریاست برانڈ نبرگ سے ہے۔
اے ایف ڈی کے ترجمان ڈینٹل فریزے نے واگنر کے اسلام قبول کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ ان کی جماعت کو ان کے اسلام قبول کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں ۔
آرتھر واگنر 2015میں میں مہاجرین اور اسلام مخالف جماعت میں شامل ہوئے تھے او رپارٹی کی صوبائی کمیٹی میں انہیں چرچ اور مذہبی امور کا نگران مقرر کیاگیا تھا۔واگنر روسی نژاد جرمن شہری ہیں اور اے ایف ڈی میں شمولیت سے قبل وہ چانسلر انجیلا میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یو کے پلیٹ فارم سے سیاست کررہے تھے۔