لندن ۔ وزیراعظم نریندر مودی کو ’’ خوشگوار اسپیکر‘‘ قراردیتے ہوئے شراب کے مفروربزنس مین وجئے مالیا نے جمعرات کے روز اپنے استفسار میں کہاکہ کیوں وزیراعظم نے بینکوں کو ہدایت نہیں دی کہ پبلک فنڈس کا پیسہ جو دسیتاب تھا اسکو حاصل کریں۔
وجئے مالیا کو ہندوستان لانے کے لئے یوکے کی داخلی دفتر نے 4فبروری کے روز ایک منظوری پر دستخط کی ہے۔ٹوئٹر کے سہارے مالیا نے کہاکہ ’’ وزیراعظم نریندر مودی کی پارلیمنٹ نے آخری تقریر نے مجھے چوکنا دیا۔ حقیقت میں وہ بہت خوشگوار اسپیکر ہیں۔
The Prime Ministers last speech in Parliament was brought to my attention. He certainly is a very eloquent speaker. I noticed that he referred to an unnamed person who “ran away” with 9000 crores. Given the media narrative I can only infer that reference is to me.
— Vijay Mallya (@TheVijayMallya) February 14, 2019
میں نے دیکھا کہ انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر ایک شخص کا حوالہ دیاجو 9000کروڑ لے کر فرار ہوگیا ہے۔میڈیا سے جانکاری ملنے کے بعد ہی میں سمجھ پایاکہ ان کا اشارہ میری طرف تھا‘‘۔
اپنے سلسلے وار ٹوئٹ میں مالیا نے کہاکہ ’’ میرے پچھلے ٹوئٹ کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے ‘ میں بڑے احترام کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی سے استفسار کرتاہوں کہ انہو ں نے بینکوں کو پیسے لینے کے متعلق ہدایت کیوں نہیں کی جو میں نے ٹیبل پر رکھا تھا لہذا وہ کنگفشر سے پبلک فنڈ س کی مکمل وصولی کا دعوی تو کرسکتے تھے‘‘۔
Following on from my earlier tweet, I respectfully ask why the Prime Minister is not instructing his Banks to take the money I have put on the table so he can at least claim credit for full recovery of public funds lent to Kingfisher.
— Vijay Mallya (@TheVijayMallya) February 14, 2019
مالیا کا یہ ردعمل اسوقت سامنے آیا جب وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں اپنی آخری تقریرجو چہارشنبہ کے روز دی گئی تھی ایک نامعلوم شخص کا حوالہ دیاجو 9000کروڑ کے ساتھ فرار ہوگیاہے۔
I have made the offer to settle before the Hon’Ble High Court Court of Karnataka. This cannot be dismissed as frivolous. It is a perfectly tangible, sincere, honest and readily achievable offer. The shoe is on the other foot now. Why don’t the Banks take the money lent to KFA ?
— Vijay Mallya (@TheVijayMallya) February 14, 2019
مفرور شراب کے بیوپاری نے اپنے دعوے میں مزیدکہاکہ ہے کرناٹک ہائی کورٹ سے معاملے کو سلجھانے کے لئے بھی میں رجوع ہوا تھا
۔مالیا نے مزیدکہاکہ ’’ میں نے ہائی کورٹ کرناٹک میں معاملے کو سلجھانے کی بھی پیشکش کی تھی۔
Am appalled to say the least at the media reports on the Enforcement Directorate claims that I hid my wealth ! If there was hidden wealth how could I put approximately 14,000 crores worth of assets openly in front of Court ? Shameful misleading of public opinion but unsurprising.
— Vijay Mallya (@TheVijayMallya) February 14, 2019
اس کو فراموش نہیں کیاجاسکتا۔ یہ ایک ٹھوس ‘ ناقابل فراموش او رسنجیدہ پیشکش کی تھی۔ اب جوتا دوسرے پیر میں چلا گیاہے۔ کے ایف اے کا لیاگیا پیسہ بینکوں نے کیوں نہیں لیا؟‘‘۔
مالیا نے کہاکہ ’ ’ میں میڈیا کے ان رپورٹس کو مسترد کرتا ہوں کہ جس میں بتایا گیا کہ ای ڈی نے دعوی کیا ہے میں نے اپنے دولت کو پوشیدہ رکھا ہے ‘ تو میں کیوں عدالت کے سامنے ایک اندازے کے مطابق 14,000کروڑ کی جائیداد کیوں پیش کرتا؟عوام کوگمراہ کرنے کا قابل افسوس کام جس کو فراموش نہیں کیاجاسکتا‘‘۔
بینکوں سے یہ بھی درخواست کی گئی تھی کہ فوری طور پر اس کو فروخت کرنا شروع کردیں کیونکہ اس میں تاخیر ان اثاثوں کی قیمت میں کمی لاسکتے ہیں کیونکہ یہ اثاثے جس مقام پر ہیں وہاں قیمتوں میں اتارچڑھاؤجاری رہتا ہے۔اگست2016میں سی بی ائی نے مالیا پر ایک تازہ مقدمہ درج کیا
جس میں ایس بی ائی کی جانب سے 16,000کروڑ کے حاصل کردہ قرض میں ادائیگی پر بے ضابطگیوں کا الزام لگایاگیا۔ایک پی ایم ایل اے جرم مالیا کے خلاف درج کیاگیا اور سی بی ائی نے سیکشن 13(2)اور 13(1)(D)کرپشن ایکٹ پرونیشن کے تحت نے تحقیقات کی اور اس کے علاوہ ائی پی سی کے مختلف دفعات کے تحت بھی ایس بی ائی بینک سے لئے گئے قرض میں بے قاعدگیوں کے ضمن میں درج کیا۔
مالیا کو پہلی مرتبہ حکومت ہند نے2جنوری کے روز مفرور ملزم قراردیاتھا