جامعہ ملیہ اسلامیہ کے نئے وائس چانسلر کی تلاش ، کچھ امیدواروں نے آر ایس ایس کے دفتر کے چکر کاٹنے شروع کردئے ۔ 

نئی دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ کا وائس چانسلر کون ہوگا ؟ اس پر چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہے ۔او رملت اسلامیہ ہند کی نظریں یہاں پر مرکوزہوگئی ہیں ۔ کیونکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بعد اقلیتوں سے تعلق رکھنے والا یہ سب سے بڑا ادارہ ہے جس میں اکثریت مسلمانوں کی ہے ۔تاحال جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سرچ کمیٹی کے چیر مین کا انتخاب نہیں ہوا ہے تاہم یہ افواہ پھیلا دی گئی ہے کہ وائس چانسلر کا انتخاب عمل میں آچکا ہے ۔

واضح رہے کہ ۶؍ اگست کو طلعت احمد نے وائس چانسلر کی حیثیت سے اپنی خدمات سے سبکدوش ہوگئے ہیں اور اب وہ کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہیں ۔ان کے جانے کے بعد یہ عہدہ تاحال خالی ہے ۔او رامیدواروں کی قطار لگی ہیں ۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ بعض اہل علم لوگ اس عہدہ کے لئے رشوت بھی دینے او رلینے تیار ہیں ۔ اور چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ یہ عہدہ کو پانے کی حرص میں بعض دانشوران کا آر ایس ایس کی دہلیز پر بیٹھ گئے ہیں ۔ لیکن کس کی محنت رنگ لائے گی یہ کہا نہیں جاسکتا ۔وہیں دوسری جانب جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سرچ کمیٹی کیلئے فی الحال دو ناموں کا انتخاب خود جامعہ کی جانب سے کیاگیا ہے ۔ جن میں قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات کے سابق چیر مین جسٹس سہیل اعجاز صدیقی اور جواہر لال یونیورسٹی کے پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن کا نام شامل ہے ۔ جب کہ تیسرے ممبر کی تقرری کرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل حکومت ہند کو کرنی ہے ۔

اس تقرری کے بعد سرچ کمیٹی کے چیر مین کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا ۔ جس کے بعد یہ کمیٹی وائس چانسلر کے لئے پانچ ناموں کا انتخاب کرتے ہوئے مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کوروانہ کرے گی ۔