انتظامیہ کی عمارت کے روبرو دھرنا جاری، اے ایف ایس یو کی صدرنشین کا بیان
کولکتہ۔6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) یادو پور یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دیگر عاملہ کونسل کے ارکان کو یونیورسٹی سے کل رات دیر گئے جانے کی اجازت دی گئی۔ قبل ازیں طلبہ یونین کے چند کارکنوں نے ان کا 30 گھنٹے گھیرائو کیا تھا۔ وہ داخلہ امتحانات کی برخاستگی کے خلاف جو ہیومانٹیز کے بعض موضوعات کے سلسلہ میں لیے جاتے تھے۔ اے ایف ایس یو کی صدرنشین سوماشری چودھری نے کہا کہ وائس چانسلر اور دیگر ارکان عاملہ کو 11 بجکر 45 منٹ شب کو جانے کی اجازت دی گئی لیکن انتظامیہ کی اہم عمارت کے روبرو دھرنا داخلہ امتحانات منسوخ کرنے کا فیصلہ واپس لینے تک جاری رہے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اے ایف ایس یو کسی کی بھی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی۔ چودھری نے کہا کہ اے ایف ایس یو اور دیگر یونیورسٹی کی طلبہ تنظیمیں آج کلاسس کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرچکی ہیں تاکہ اپنے مطالبات پر زور دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کل رات وائس چانسلر نے 24 گھنٹے بعد ایک خطرناک اقدام کیا ہے۔ اگر عہدیدار داخلہ امتحانات دوبارہ متعارف نہ کرائیں اور اس فیصلے کا جلد از جلد اعلان نہ کریں تو ہمیں جادو پور یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے ارکان اور اس مسئلہ پر غیر تدریسی ارکان کی بھی تائید حاصل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر دیگر سینئر یونیورسٹی عہدیداروں بشمول رجسٹرار پرو وائس چانسلر یونیورسٹی کے احاطہ سے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے یو ٹی اے کام روک دو کا مظاہرہ یونیورسٹی میں آج سے کررہی ہے۔ یہ ای سی کا خصصی فیصلہ ہے کہ 6 ہیوماٹیز کے طلبہ کے امتحانات دوبارہ متعارف کروائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان بھی 4 جولائی کو 6 بجے شام سے گھیرائو میں شریک تھے۔