ان دنوں سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو وائیرل ہورہا ہے جس کے متعلق دعوی کیاجارہا ہے کہ ایک ریڈیو پروگرام کے دوران ایک عالم دین زلزلوں کے جھٹکوں کے دوران ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غداب الہی سے پناہ مانگتے ہوئے درود ابراہیمی کاورد کرتے ہیں اور ساتھ میں کلمہ شہادت کا ورد کرتے ہوئے اللہ تبارک وتعالی کی ربانیت اور حقانیت کا اعلان کرتے ہیں۔
ویڈیو کافی قدیم ہے مگر حالیہ دنوں میں عراق‘ ایران ‘ کویت اور متحدہ عرب امارات کے سرحدی علاقوں میں زلزلوں کے جھٹکے محسوس کئے جانے کے بعد سے سوشیل میڈیا پر یہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائیرل ہورہا ہے ۔
اس ویڈیو کے دوسرے حصہ میں اس بات کا انکشاف ہوتا ہے کہ مذکورہ عالم دین کے انٹریو کے دوران تمثیلی زلزلوں کے جھٹکوں کا انتظام کیاگیاتھا تاکہ انٹریو میں موجود عالم دین کاردعمل کا کیاہوگا۔ ویڈیو کے اختتام پر اس بات کا خلاصہ ہوتا ہے کہ وہا ں پر موجود ٹیم اس تمام واقعہ کی منظر کشی کررہی تھی تاکہ اللہ اور رسول اللہؐ کی باتیں کرنے والی شخصیت کے دل میں کس قدر ایمان باقی ہے اس کا اندازہ کیاجاسکے۔
مگر ریڈیو اسٹیشن عملہ خود اس بات کی گواہی دینے پر مجبور ہوگیا کہ عالم دین زلزلوں کے جھٹکوں کے آغاز کے ساتھ بارگاہ الہی میں معافی مانگتے ہوئے ‘ درود ابراہیمی کا ورد کرتے ہوئے دیکھائے دئے۔
حالانکہ زلزلوں کے جھٹکوں کی جو منظر کشی کی گئی تھی اس میں سے بچ کر نکلنے کے بجائے وہاں پر موجودہ زخمیوں کو بچانے کی بھی وہ کوشش کرتے ہوئے دیکھائے دے رہے ہیں۔اس سے ثابت ہوجاتا ہے کہ ثابت قدم مسلمان کادل زلزلوں کے جھٹکے سے خوف بھی نہیں گھبرائے گا۔