این سی پی کے قومی یرجمان نواب ملک نے کہاکہ یہ من مانے طریقے سے بنایاگیا قانون اسلامی شریعت اور سپریم کورٹ کے خلاف ماحول پیدا کرنے کی کوشش قراردیا ہے۔
پارٹی کے قومی ترجمان نواب ملک نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاہے کہ بی جے پی حکومت کو یہ قانون بنانے سے قبل اس سے متعلق لوگوں اور اس معاملے میں معلومات رکھنے والوں سے صلاح مشورہ کرنا چاہئے تھا اور اس کے مطابق ہی قانون کا مسودہ تیار کرنا چاہئے تھا لیکن اس نے ایسا نہ کرتے ہوئے اپنے من مانے طریقے سے قانون بنایا ہے جو اسلامی طریقہ طلاق کے بھی خلاف ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بھی خلاف ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اس قانون کے بنانے کے پس پشت بی جے پی کی مسلم خواتین سے ہمدردی محض ایک دکھاوا ہے ‘ حقیقت یہ ہے کہ مسلم خواتین کو راحت دینے سے اس قانون کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر بی جے پی واقعتا ایسا کوئی قانون لانا چاہتی تھی تو اسے اس معاملے کے جانکا ر لوگوں سے صلاح مشورہ کرنا چاہئے تھایا کم ازکم مرکزحی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی کو یہ ذمہ داری سونپنی چاہئے تھی کہ وہ ا س سے متعلق لوگوں سے صلاح مشورہ کرتے ۔
مگر ایسا نہ کرتے ہوئے بی جے پی نے من مانے طریقے سے یہ قانون بنایا ہے جو سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ ایک نشست میں تین طلاق دینے والے تین سال کی سزا تجویز کی گئی ہے اس کے کیامعنی ہوتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے تین طلاق دینے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے بلکہ ایک نشست میں یا ایک ساتھ تین طلاق دینے کو اسے لاگو ہونے کا فیصلہ دیا ہے۔