تین طلاق پر سپریم کورٹ کے عبوری امتناع کے باوجود تین ماہ کی حاملہ خاتون کو بیک وقت تین طلاق کا تازہ معاملہ۔ 

بارہ بنکی: کل ہند مسلم خاتون پرسنل لاء بورڈ کی صدر محترمہ شائستہ عنبر نے تین طلاق پر سپریم کورٹ کی جانب سے عبوری امتناع کے باوجود حاملہ خاتون کے ساتھ پیش ائے اسی نوعیت کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عبوری امتناع کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سزاء کا تعین کرے۔

انہوں نے مقامی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ منگل کے روز ایک حاملہ خاتون طلاق ثلاثہ کا تازہ شکار بنی ہے‘ اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود اس قسم کے حرکتیں کرنے والوں کے خلاف عدالت نے کونسی سزاء مقرر کی ہے۔

محترمہ شائستہ نے کہاکہ عدالت نے تو عبوری امتناع عائد کرتے ہوئے حکومت کو اس پر قانون بنانے کی ذمہ داری تفویض کی ہے جبکہ حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کو ہی قانون کے طور پر پیش کرتے ہوئے مسلم خواتین کو درپیش مسائل سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے بورڈ کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت اس معاملے کو قطعی منزل تک پہنچائے بغیرمعلق لٹکادینے کی کوشش کررہا ہے۔انہو ں نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ اس حساس معاملے میں حکومت اور سپریم کورٹ کو اپنا موقف واضح کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہم سڑکوں پر اتر کر اس کے خلاف احتجاج کریں گے