تین طلاق پر ارڈنینس ‘ جمہوریت کی روکی منافی

حکومت اگر ارڈنینس لاتی ہے توصدرجمہوریہ سے اپیل کریں گے کہ وہ اس پر دستخط نہ کریں۔ سجا د نعمانی
نئی دہلی۔ تین طلاق کا معاملہ التوا میں ہے ۔ لوک سبھا میں منظوری کے بعد باوجود تین طلاق کا بل راجیہ سبھا میں جاکر رک گیا۔اپوزیشن بضد رہا کہ اس میں کچھ ترمیمات ضروری ہیں۔

کم ازکم تین سال کی سزاء کا جو التزام ہے اسے ختم ہونا چاہئے ‘ لیکن حکومت اپنے مسودے پر اڑی رہی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ یہ بل سردخانے میں چلاگیا او راب ایوان سیاست میں خبریں اڑرہی ہیں کہ حکیومت کسی بھی حال میں تین طلاق معاملے کو پیچھے نہیں ہٹے گی۔

خبریں ہیں کہ حکومت اس سلسلے میں ارڈیننس لانے پر غور کررہی ہے ۔ انہیں اڑتی خبروں کے درمیان کل ہند مسلم پرسنل لاء نورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہاکہ باخبر ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ حکومت بل کی راجیہ سبھا میں ناکامی کے بعد ارڈنینس کے ذریعہ اس کو منظور کروانے کی فراغ میں ہے او راگر ایسا ہوتا ہے تو مودی حکومت کی ڈکٹیٹر شب ظاہرہوتی ہے۔

انہوں نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کئے گئے اتحادی مظاہرے کی ستائش کی اور کہاکہ اپوزیشن جماعتیں صدر جمہوریہ ہند سے اپیل کریں کہ وہ اس طرح کے ارڈنینس پر دستخط نہ کریں۔

مولانا نعمانی نے کہاکہ حکومت کوئی بھی قانون عوام کی فلاح وبہبود کے لئے بناتی ہے نہ کہ ان ک وپریشان کرنے کے لئے ‘ جس طرح تین طلاق بل میں التزام کیاگیا ہے اس سے خواتین سب سے زیادہ پریشان ہوں گی۔