جئے پور۔ جے پور میں تین طلاق بل کے خلاف مسلم خواتین کی ریالی میں عارضہ قلب سے متاثر ایک 90سالہ بزرگ خاتون نے وہیل چیرپر ریالی میں شریک ہوکر نہ صرف خواتین کا حوصلہ بڑھایا بلکہ اپنی موجودگی سے حکومت کو یہ پیغام بھی دیا کہ خواتین حکومت کے تین بل کے خلاف ہیں۔
جے پور کی ریالی جس میں انداز ے کے مطابق چار لاکھ سے زیادہ خواتین شامل تھیں اور ریالی کا دائرے تین کیلومیٹر سے زائد تھاہر طرف کالے برقعوں میں خواتین ہی خواتین نظر آرہی تھیں۔
اتنی بڑی ریالی کی وجہہ سے یہ پنک سٹی ( گلابی شہر) بلیک سٹی میں تبدیل ہوگئی تھی تین طلاق کے خلاف ساڑھے چار لاکھ مسلم خواتین کی زبردست ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مجددی نے میڈیا کو بالواسطہ نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اسلام نے خواتین کو برابری کے تمام حقوق عطاکئے ہیں او رعہد وسطیٰ میں بھی اسلام میں کوئی غلام عورت آزاد ہوجاتی تھی تو اسے اس بات کا اختیار حاصل ہوتاتھا کہ وہ چاہئے تو اپنا نکاح کو برقرار رکھے یا ختم کردے۔
متعلقہ بل کو خامیوں سے پرقراردیتے ہوئے مولانا نے کہاکہ بل کے قانون بن جانے کے بعد کسی بھی شکایت کرنے پر پولیس شوہر کو گرفتار کرسکتی ہے او رجیل میں ڈال سکتی ہے۔
مولانا مجددی نے مسلم خواتین کی ہمدردی کو حکومت کو ڈھکوسلا قراردیتے سوا ل کیا او رکہاکہ خانگی اختلاف میں کوئی عورت چاہئے گی کہ اس کا شوہر جیل چلاجائے؟۔انہوں نے کہاک حکومت نے تین طلاق کو مجرمانہ فعل قراردے کر ویسے بھی یہ ظاہر کردیا ہے کہ اس کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔