ترنمول کانگریس ، بائیں بازو کا بل کو منتخب کمیٹی سے رجوع کرنے کا اصرار۔ کانگریس سے ترامیم کی خواہش نہ کرنے حکومت کی اپیل
نئی دہلی 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیاں تین طلاق بل کو پارلیمنٹ کی منتخب کمیٹی سے رجوع کرنے کیلئے زور دیں گی جب اسے کل چہارشنبہ کو راجیہ سبھا میں غور و خوض کیلئے پیش کیا جائے گا ۔ تاہم اصل اپوزیشن کانگریس اپنی حکمت عملی کو قطعیت دینے سے قبل ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کا ایک اور دور منعقد کرے گی ۔ ایوان بالا کی بزنس اڈوائزری کمیٹی نے آج میٹنگ منعقد کی اور مسلم خواتین (تحفظ حقوق برائے شادی) بل پر مباحث کیلئے چار گھنٹے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ، جسے لوک سبھا گزشتہ ہفتہ منظور کرچکی ہے ۔ کانگریس اور بعض دیگر پارٹیوں اس بل پر تبادلہ خیال کیلئے مزید وقت چاہا ہے ۔ آج کی میٹنگ میں موجود ایک ذریعہ کے مطابق کانگریس نے کہا کہ اس قانون سازی کو خود اڈوائزری کمیٹی کی طرف سے منتخب کمیٹی کو ارسال کردیا جائے ۔ تاہم اس تجویز کے بارے میں کانگریس کی طرف سے سرکاری طور پر کوئی توثیق نہیں کی گئی ۔ قبل ازیں حکومت نے کانگریس پر آج زور دیا کہ وہ تین طلاق بل میں ترمیمات کیلئے اصرار نہ کرے۔ اس مسودہ قانون کے تحت مسلمانوں میں طلاق ثلاثہ کے عمل کو فوجداری جرم قرار دینے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے اور شوہر کو تین سال کی سزائے قید بھی ہوسکتی ہے۔ لوک سبھا میں یہ بل پہلے ہی منظور کی جاچکی ہے اور کل چہارشنبہ کو راجیہ سبھا میں پیش کی جائے گی جہاں اس کی بہ آسانی منظوری کے لئے حکومت کے پاس درکار اکثریت نہیں ہے۔ وزیر پارلیمانی اُمور اننت کمار نے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ کانگریس اس بل پر وہی موقف اختیار کرے جو لوک سبھا میں اختیار کی تھی اور اس مسودہ قانون میں ترمیم کے لئے اصرار نہ کرے۔ اننت کمار نے کہاکہ ’’اس مسئلہ پر ہم بشمول کانگریس تمام اپوزیشن جماعتوں سے مسلسل بات چیت کررہے ہیں۔ کانگریس سے ہم نے کہا ہے کہ چونکہ لوک سبھا میں انھوں نے ترمیمات کے لئے اصرار نہیں کیا تھا چنانچہ راجیہ سبھا میں بھی ایسا ہی کریں‘‘۔ کانگریس نے اگرچیکہ لوک سبھا میں اِس بل کی پیشکشی کے موقع پر چند ترمیمات تجویز کیا تھی لیکن اُس پر رائے دہی کے لئے اصرار نہیں کیا تھا۔ وزیر پارلیمانی اُمور نے کہاکہ یہ بل راجیہ سبھا میں کل پیش شکیا جاسکتا ہے۔ کانگریس کی رکن راجیہ سبھا رینوکا چودھری نے کہاکہ اُن کی پارٹی آزادی کے بعد سے ہمیشہ ہی خواتین کے حقوق اور بااختیاری کے لئے جدوجہد کرتی رہی ہے لیکن اب اِس پارٹی کو یہ دیکھنے کی ضرورت بھی ہے کہ اِس بل میں دراصل کیا شامل کیا جانا چاہئے۔ شیوسینا جیسی بی جے پی کی حلیف چند جماعتوں نے اِس بل کو منتخب کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ضابطہ دیوالیہ پن ترمیمی بل کو پارلیمانی منظوری
نئی دہلی ۔ /2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت جہاں تک ضابطہ دیوالیہ پن کا معاملہ ہے اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے قانون میں ترمیم جاری رکھے گی ۔ وزیر موصوف نے انسالوینسی اینڈ بینک رپسی کوڈ بل پر مباحث کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجرباتی اصلاحات ہے ۔ اس بل کو بعد میں راجیہ سبھا نے ندائی ووٹ کے ذریعہ منظور کیا ۔ یہ بل پہلے ہی لوک سبھا گزشتہ ہفتہ منظور کرچکی تھی ۔ اس طرح یہ ترمیمی بل2017 ء کو پارلیمنٹ کی منظوری حاصل ہوچکی ہے۔