تحقیقات میں سی بی آئی اور گجرات پولیس سے تعاون کرنے سماجی کارکن کو ہدایت
نئی دہلی 28 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج سماجی کارکن تیستا سیتلواد` کی عبوری ضمانت میں 18 مارچ تک توسیع کردی تاہم ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فنڈز کے بیجا استعمال کے تعلق سے ان کے خلاف گجرات پولیس اور سی بی آئی کی جانب سے دائر کردہ دو مقدمات کی تحقیقات میں تعاون کریں۔ جسٹس اے آر داوے کی قیادت والی ایک بنچ سے سی بی آئی اور گجرات پولیس نے کہا کہ تیستا سیتلواد کی جانب سے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا جا رہا ہے اور سیتلواد اور ان کے شوہر یہ واضح کرنے دستاویزات پیش نہیں کر رہے ہیں کہ ان فنڈز کا استعمال کس طرح کیا گیا ہے ۔ گجرات پولیس کی جانب سے جہاںاحمد آباد میں ایک میوزیم کیلئے فنڈز کے بیجا استعمال کی تحقیقات کی جا رہی ہیں وہیں سی بی آئی کی جانب سے بیرونی زر مبادلہ قانون کی دفعات کی خلاف ورزیوں کے تعلق سے تحقیقات ہو رہی ہیں۔ یہ فنڈز فورڈ فاونڈیشن سے سبرنگ کمیونیکیشن اینڈ پبلشنگ پرائیوٹ لمیٹیڈ نے حاصل کئے تھے ۔ یہ فرم سیتلواد اور ان کے شوہر چلاتے ہیں۔ سیتلواد اور ان کے شوہر نے احمد آباد کی گلبرگ سوسائیٹی میں میوزیم تعمیر کرنے بھی فنڈز حاصل کئے تھے ۔ یہ سوسائیٹی 2002 کے گجرات فسادات میں تباہ ہوگئی تھی ۔ سالیسیٹر جنرل رنجیت کمار اور سینئر ایڈوکیٹ مہیش جیٹھ ملانی نے سی بی آئی کی جانب سے اور ریاستی پولیس کی جانب سے عدالت میں جو دلائل پیش کئے گئے تھے ان کی سینئر وکیل کپل سبل اور کامنی جیسوال نے مسترد کردیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ تیستا اور ان کے شوہر جاوید آنند کے خلاف تحقیقات میں عدم تعاون کا الزام اس لئے عائد کیا جا رہا ہے کیونکہ تحقیقات استغاثہ کی مدد نہیں کر رہے ہیں۔ فریقین کے دلائل کا جائزہ لینے کے بعد بنچ نے تیستا اور جاوید سے کہا کہ اگر انہوں نے متعلقہ دستاویزات جو فنڈز کے بیجا استعمال سے متعلق ہوں گجرات پولیس کو فراہم نہیں کئے ہیں تو وہ جلد از جلد دستاویزات پیش کردیں اور یہ کام دو ہفتوں میں بھی ہوسکتا ہے ۔ اس بنچ میں جسٹس ایف ایم آئی خلیف اللہ اور جسٹس وی گوپالا گوڑا بھی شامل تھے ۔ بنچ نے عبوری ضمانت میں 18 مارچ تک توسیع کردی ہے ۔