تہاڑ جیل میں رمضان کے دوران مسلمانوں کے ساتھ 59ہندوؤں نے بھی روزہ رکھا

باہر شدید گرمی کی وجہہ سے لوگ بے حال ہیں ‘ جیل حکام نے کہاکہ روزہ رکھنے والے قیدیوں کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
بہار۔ملک کے سب سے بڑی اور پرہجوم جیل میں 59ہندو قیدیوں نے بھی رمضان میں اپنے 2299ساتھی مسلم قیدیوں کے ساتھ روزہ رکھ رہے ہیں۔

علیحدہ عقائد کے ماننے والے ہونے کے باوجود ان کا کہناہے کہ وہ ذاتی وجوہات کی بناء پر روزہ رکھ رہے ہیں۔

جیل حکام سے 45سالہ عورت نے کہاکہ وہ باہر رہ رہے اس کے بیٹے کی فلاح وبہبود کے لئے روزہ رکھ رہی ہے۔ اس کا مقدمہ اب بھی عدالت میں زیرالتوا ہے۔ایک او رقیدی نے حکام سے کو بتایا کہ اس کی عاجلانہ رہائی کے لئے وہ روزہ رکھ رہا ہے۔

روزہ رکھنے والوں میں ایک 21سالہ نوجوان بھی شامل ہے جو اسی ماہ کے اوائل میں یہاں پر آیا ہے ۔ اس نے جیل حکام کو بتایاکہ وہ اسلئے روزہ رکھ رہا ہے کیونکہ اس کے ساتھ مسلم قیدی روزہ ہیں لہذا وہ ان کا ساتھ دینا چاہتا ہے۔یہاں پر97قیدی ایسے ہیں جو روزدار ہیں۔

جو مختلف جیلوں میں ہیں اور مذکورہ سنٹرل جیل میں تقریب15000قیدی ہیں۔باہر شدید گرمی کی وجہہ سے لوگ بے حال ہیں ‘ جیل حکام نے کہاکہ روزہ رکھنے والے قیدیوں کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔

اتوار کے روز گرمی کاپارہ 45ڈگری سے تجاوز کرگیا تھا

ہر جیل سپریڈنٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ افطار میں شریک رہے ۔ ڈائرکٹر جنرل محابس اجئے کشیاپ نے کہاکہ رمضان کی آمد سے قبل جیل کے اندر ایک کوراڈنیشن میٹنگ طلب کی گئی تھی ۔انہوں نے کہاکہ ’’ تمام جیلوں میں افیسر ہرروز غروب افتاب کاوقت بورڈ پر لکھتے ہیں۔

ہم نے تمام قیدیوں کے لئے کھجور او رروح افزاء کے ارڈر دیاہے۔ صبح کی نماز کے لئے جیل کے اندر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔

روزدار قیدیو ں کے لئے جیل کے اوقات میں کچھ رعایت بھی دی گئی ہے‘‘۔

ہند و قیدیوں کے متعلق ایک افیسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ’’ جیل میں کئی ایک قیدیوں کودیکھا گیا کہ وہ اپنے مذہب سے اکتا گئے ہیں اور دوسرے مذہب کے لوگوں سے متاثر ہورہے ہیں‘