تھانے کی اے ٹی ایم کیاش کمپنی میں 9.16 کروڑ کی ڈکیتی

3.12 کروڑ روپئے کے ساتھ 6 ملزمین گرفتار، ڈائرکٹر جنرل پولیس کا انکشاف
تھانے۔یکم جولائی،(سیاست ڈاٹ کام ) مختلف بینکوں کے اے ٹی ایم میں رقومات محفوظ کرنے والی کمپنی کے دفتر سے 9.16کروڑ روپئے لوٹ لینے کا معمہ پولیس نے حل کرلیا ہے اور 6افراد کو گرفتار کرکے 3.12کروڑ روپئے بازیابی کرلئے گئے ہیں۔ مہاراشٹرا کے ڈائرکٹر جنرل پولیس پروین ڈکشٹ نے آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا اور بتایا کہ 6افراد کو کل گرفتار کرلیا گیا اور دیگر 15کی تلاش جاری ہے جو کہ 28 جون کی صبح پیش آئے ڈکیتی واقعہ میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور کرائم برانچ کی مشترکہ کوششوں سے تھانے اور ناسک سے 6افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور ان کی تحویل سے 3 کاریں، ایک پستول اور چاقو جوکہ ڈکیتی میں استمعال کی گئی تھیں ضبط کرلیا گیا اور دیگر ملزمین کے ساتھ ایک ہتھیار کی تلاش جاری ہے جنہوں نے سی سی ٹی وی اور ڈی وی آر لیکر فرار ہوگئے۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس نے بتایا کہ چاقوؤں اور دیگر ہتھیاروں سے لیس 7 ڈاکوؤں کی ٹولی نے ATM میں رقومات جمع کرنے والی کمپنی کے دفتر سے9.16 کروڑ روپئے اڑالئے تھے۔ڈاکوؤں نے جرم کے ارتکاب کے وقت اپنے چہروں پر نقاب ( منکی کیاپ ) لگایا تھا اور تین ہاتھ ناکہ علاقہ میں واقع دفتر میں اچانک داخل ہوئے اسوقت اسٹاف کے ارکان رقم کی گنتی میں مصروف تھے۔ ڈاکوؤں نے بندوق کی نوک پر سیکوریٹی گارڈس عملے کو خاموش رہنے کی دھمکی دی اور سی سی ٹی وی کیمروں کا کنکشن منقطع کردیا گیا اور موبائیل فونس کے ساتھ کیمروں کو بھی لوٹ لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کو جرم سے متعلق ایک بھی سراغ دستیاب نہیں تھا اس کے باوجود ٹکنالوجی اور مخبروں کی اعانت سے صرف 48گھنٹوں میں ڈکیتی کا معمہ حل کرلیا گیا اور یہ توقع ظاہر کی گئی کہ دیگر ملزمین بہت جلد گرفتار کرلئے جائیں گے جبکہ باقیماندہ رقومات کی بازیابی اور مفرور ملزمین کی گرفتاری کیلئے سرگرم کوشش جاری ہے۔ انہوں نے ڈکیتی کی واردات انجام دینے کے بعد ٹولی کے ارکان ناسک کے قریب اکٹھا ہوئے اور ہر ایک میں 10تا 20 لاکھ روپئے تقسیم کرلئے۔ ڈاکوؤں نے بتایا کہ کمپنی کے ایک اہلکار کی اعانت کے باعث ڈکیتی کی واردات صرف 20منٹ میں مکمل کرلی گئی جبکہ اس کی منصوبہ بندی دو ماہ سے کی جارہی تھی۔