تھائی لینڈ کی مفرور سابق وزیراعظم ینگ لک کو پانچ سال کی سزائے قید

 

بنکاک ۔ 27 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) تھائی لینڈ کی ایک عدالت نے سابق وزیراعظم ینگ لک شیناواترا کو رقم ضائع کرنے والے چاول پر رعایت کے ایک پروگرام میں مبینہ غفلت پر ان کے غیاب میں پانچ سال کی سزائے قید دی ہے۔ تاہم ینگ لک جو سمجھا جاتا ہیکہ عدالتی فیصلہ صادر کرنے کیلئے منعقد ہونے والے عدالتی اجلاس سے تین ماہ قبل ہی ملک سے فرار ہوچکی ہیں، ینگ لک ان الزامات کو سیاسی محرکات پر مبنی قرار دیتے ہوئے پہلے ہی مسترد کرچکی ہیں۔ ان کی حکومت کو 2014ء میں ایک فوجی بغاوت میں بیدخل کردیا گیا تھا۔ ینگ لک اور ان کے حامیوں کا کہنا ہیکہ وہ بے قصور ہیں اور محض ان کے بھائی اور سابق وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کے سیاسی ضابطہ اور سلسلہ کو ختم کرنے کی سازش کے ایک حصہ کے طور پر یہ قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ تھاکسن شیناواترا جو ٹیلی کام کے سرکردہ بزنسمین سے سیاستداں اور وزیراعظم بنے تھے اقتدار کے بیجا استعمال ، رشوت سانی اور ملک کے شہنشاہ کے عدم احترام کے الزامات عائد کئے جانے کے بعد 2006ء میںایک فوجی بغاوت میں اقتدار سے معزول کئے گئے تھے اور ینگ لک اپنے بڑے بھائی کی سیاسی سلطنت کی وارث بنی تھیں۔ وہ 2011ء میں وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں لیکن نہ صرف اپنے سیاسی مخالفین بلکہ بڑے بھائی کے دشمنوں کا بالواسطہ نشانہ بن چکی تھیں۔ چاول کے کسانوں کو انہوں نے 50 فیصد سبسیڈی دی تھی۔ استغاثہ کے وکیلوں نے دلیل پیش کی کہ سبسیڈی پروگرام میں رشوت کی وارننگ کو وہ نظرانداز کرچکی تھیں اور فرائض کی انجام دہی میں لاپرواہی کی مرتکب پائی گئی ہیں۔