سالانہ اِسپورٹس کا مستقل حل نکالنے عوام کا زور، چیف منسٹر افتتاح کے بغیر چینائی واپس
چینائی؍ مدورائی۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) تملناڈو میں ’’جلی کٹو اسپورٹس‘‘ کے انعقاد کے دوران 2 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے جبکہ ’’جلی کٹو‘‘ کے حق میں جاری احتجاج میں ایک شخص ہلاک ہوا۔ تملناڈو کے مختلف علاقوں میں آج جلی کٹو منعقد کیا گیا جس میں بیلوں کی دوڑ ہوتی ہے۔ عوامی احتجاج کے باعث چیف منسٹر او پنیر سیلوم کو النگنلور میں اسپورٹس تقریب کا افتتاح کئے بغیر ہی چینائی کے لئے روانہ ہونا پڑا۔ مدورائی کے النگنلور میں احتجاجیوں نے اسپورٹس کے انعقاد سے انکار کردیا تھا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ جب تک حکومت اس اسپورٹس کا مستقل حل نہیں نکالے گی، اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔ اسپورٹس کے بلا روک ٹوک انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے احتجاجیوں نے حکومت پر زور دیا۔ چیف منسٹر نے کل کہا تھا کہ وہ بیلوں کی دوڑ والے اسپورٹس کا کل افتتاح کریں گے۔ النگنلور میں جلی کٹو کی سالانہ تقریب منعقد ہوئی ہے اور یہ شہر جلی کٹو تقریب کے لئے مشہور ہے۔ صبح 10 بجے یہ تقریب مقرر تھی۔ جلو کٹو کے انعقاد کیلئے ایک آرڈیننس جاری کرنے کے ساتھ ہی ریاست کے کئی حصوں میں اسپورٹس کی تنظیموں نے پروگرام کو منعقد کیا۔ پولیس نے کہا کہ 2 افراد ہلاک اور 28 دیگر اس وقت زخمی ہوئے جب یہ لوگ بیل کو قابو میں کرکے اس پر سوار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ اس تقریب کے لئے کئی پہلوؤں کو اسپورٹس کے میدان میں اُتارا جاتا ہے۔ اس میں کئی اسپورٹس مین حصہ لیتے ہیں۔ پولیس عہدیداروں نے کہا کہ 48 سالہ چندرا موہن، مدورائی سٹی میں احتجاج کے دوران پیاس کی تلخی ہونے کے باعث فوت ہوگیا۔ احتجاجی نوجوان جلی کٹو کا مستقل حل نکالنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ مرینا بیچ پر بھی گزشتہ 6 دن سے احتجاج ہورہا ہے۔ یہاں احتجاجیوں کی کثیر تعداد جمع ہے، اور یہ لوگ اسپورٹس کو مستقل کرنے پر زور دے رہی ہے۔ ریاست کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاج جاری ہے۔ اسپورٹس تقریب کا افتتاح کئے بغیر چینائی روانہ ہونے والے چیف منسٹر نے کہا کہ جلی کٹو پر پابندی کو مکمل طور پر ہٹا لیا جائے گا۔ یہ اسپورٹس بہرحال النگنلور میں منعقد ہوگا، اس کی تاریخ مقامی عوام طئے کریں گے۔