تمام پولنگ بوتھس میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ‘ غیر متعلقہ افراد کو داخلہ نہیں

ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کا تیقن ۔قوانین پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنانے اور تمام تر انتظامات کی رپورٹ پیر 10 ڈسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت : چیف جسٹس

حیدرآباد۔6ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر کے 8 حلقہ جات اسمبلی میں بوگس رائے دہی اور غنڈہ گردی کو روکنے مجلس بچاؤ تحریک اور فیروز خان نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ رائے دہی کے دن بوگس رائے دہی کو روکنے اوررکن پارلیمنٹ ‘ ارکان اسمبلی اور ارکان کونسل کے علاوہ کارپوریٹرس کو گشت سے روکا جائے اور ان تمام مراکز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لانے کے علاوہ نیم فوجی دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ۔ کمیشن کے وکیل نے عدالت کو واقف کروایا کہ ان امور کو یقینی بنایا جا رہا ہے ‘ امیدوار‘ الیکشن ایجنٹ اور رائے دہندوں کے علاوہ کسی کو مرکز رائے دہی میں داخلہ نہیں دیا جائیگا ۔ علاوہ ازیں شہر میں رائے دہی کے دن دفعہ144 کا سختی کے ساتھ نفاذ عمل میں لایا جائیگا ۔ 144 کا نفاذ صرف مراکز رائے دہی تک نہیں ہوگا بلکہ تمام علاقوں میں ہوگا ‘ کوئی شخص ہجوم کی شکل میں گشت نہیں کرسکتا ۔کمیشن کی جانب سے ہائی کورٹ تیقن پر چیف جسٹس ٹی بی رادھا کرشنن و جسٹس ایس وی بھٹ نے ہدایت دی کہ انتظامات کی تفصیلات 10ڈسمبر پیر صبح 10:15بجے چیف جسٹس کے پاس مہر بند لفافہ میں پیش کی جائیں۔چیف جسٹس نے تمام مراکز رائے دہی میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میںلانے ‘رائے دہندوں کی ویڈیو گرافی یقینی بنانے کے تیقن کو قابل عمل بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ پولنگ کے دن کے تمام واقعات اور حالات کی رپورٹ داخل کی جائے ۔ پولیس و دیگر حکام کو کمیشن و چیف الکٹورل آفیسر کی ہدایات کا پابند بنایا جائے۔

8 اسمبلی حلقوں کی نگرانی چیف الکٹورل آفیسر و الیکشن کمیشن کو کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ عدالت کو پیش کرنے والی رپورٹ میں واقعات پر کاروائی کی تفصیل کو شامل کیا جائے۔ بنچ نے رٹ درخواست نمبرات 61962 اور 42935کی سماعت کے دوران یہ کہاکہ انتخابی قوانین کو نافذ کرنے اقدامات یقینی کو یقینی بنایا جائے اور عدالت کے احکامات کو خصوصی قاصد کے ذریعہ چیف الکٹورل آفیسر ‘ چیف سیکریٹری ‘ سیکریٹری داخلہ ‘ ڈائرکٹر جنر ل پولیس ‘ کمشنر پولیس حیدرآباد‘ کمشنر جی ایچ ایم سی و چیف الکٹورل آفیسر حیدرآباد کے علاوہ درخواست گذاروں کو روانہ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ۔ہائی کورٹ کی ہدایات میں کہا گیا کہ ان حلقوں میں غنڈہ گردی کو روکنے اقدامات کی رپورٹ مہر بند لفافہ میں 10ڈسمبر کو عدالت کے سامنے پیش کی جائے۔ مجلس بچاؤ تحریک کے علاوہ جناب محمد فیروز خان کی درخواست میں عدالت کو سابق میں پرانے شہر میں رائے دہی کے موقعہ پر غنڈہ گردی اور بوگس ووٹنگ کے حوالہ دیتے ہوئے استدعا کی گئی تھی کہ کمیشن کے قوانین کے مطابق نیم فوجی دستوں و غیر جانبدار عہدیداروں کی نگرانی میں انتخابات کو یقینی بنانے کے علاوہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے اقدامات کئے جائیں۔ عدالت نے سماعت کے بعد جو فیصلہ صادر کیا اس کے مطابق اب بوگس رائے دہی کرنے والوں اور ایک سے زائد مرتبہ مراکز رائے دہی میں داخل ہونے والوں کی مکمل ویڈیو گرافی کی جائیگی اور عصری ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ ان کی نشاندہی اور گرفتاری کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انتخابی اتھاریٹی کو ہدایت دی گئی کہ وہ رائے دہی میں حصہ لینے والوں کی شناخت کو یقینی بنائیں اور بوگس رائے دہی کو روکنے اقدامات کئے جائیں۔ درخواست گذاروں نے حلقہ پارلیمنٹ کے 7 اسمبلی حلقوں چارمینار‘ یاقوت پورہ‘ چندرائن گٹہ‘ گوشہ محل‘ بہادرپورہ‘ ملک پیٹ اور کاروان کے علاوہ حلقہ نامپلی میں خصوصی اقدامات کیلئے استدعا کی تھی ۔