جگن موہن ریڈی سے ملاقات،چندرا بابو نائیڈو پر غیر جمہوری حکمرانی کا الزام
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں ایک اہم سیاسی تبدیلی کے دوران تلگو دیشم پارٹی کے رکن اسمبلی ایم ملکارجن ریڈی نے آج وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ حیدرآباد میں پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے انہوں نے شمولیت کا اعلان کیا ۔ جگن نے پارٹی کا کھنڈوا پہنا کر ملکارجن ریڈی کا استقبال کیا۔ ایم ملکارجن ریڈی کڑپہ ضلع میں راجم پیٹ اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہیں حال ہی میں مخالف پارٹی سرگرمیوں پر تلگو دیشم سے معطل کیا گیا تھا ۔ انہوں نے گورنمنٹ وہپ اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا اور اسپیکر اسمبلی کو آج استعفیٰ کا مکتوب روانہ کردیا گیا ۔ شمولیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملکارجن ریڈی نے تلگو دیشم پر سخت تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر قائدین کی سرگرمیوں پر کارروائی کرنے کے بجائے انہیں پا رٹی سے معطل کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پار ٹی آئندہ انتخابات میں راجم پیٹ سے جسے بھی امیدوار بنائے گی ، وہ کام کریں گے۔ 2014 ء انتخابات میں کڑپہ ضلع میں کامیابی حاصل کرنے میں وہ تلگو دیشم کے واحد رکن اسمبلی ہیں۔ ان کے ہمراہ مقامی قائدین اور حامیوں کی کثیر تعداد نے وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ وائی ایس جگن نے ہر ایک کا شخصی طور پر استقبال کیا اور پارٹی کا کھنڈوا پہنایا۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی ریاست کی ترقی کو یقینی بناسکتے ہیں
اور آندھرا پردیش کو ان کی قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں جن وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا انہیں چندرا بابو نائیڈو اس طرح عمل کر یں گے ۔ انتخابات کے پیش نظر چندرا بابو نائیڈو دوبارہ اعلانات کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ عوام ان اعلانات پر بھروسہ نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ ملکارجن ریڈی نے منگل کے دن وائی ایس جگن موہن ریڈی سے ملاقات کی تھی۔ جگن نے انہیں تلگو دیشم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت دی تھی ۔ ملکارجن ریڈی نے کہا کہ آندھراپردیش کے غریب اور پسماندہ طبقات وائی ایس جگن کو چیف منسٹر دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ موجودہ تلگو دیشم حکومت کی پالیسیوں سے عاجز آچکے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے غیر جمہوری انداز میں وائی ایس آر کانگریس کے 23 ارکان اسمبلی کو شامل کرلیا ہے ۔ اسپیکر کو شکایت کے باوجود اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ قانون انحراف کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے تھی ۔ انہوں نے کہا کہ راجم پیٹ سے تعلق رکھنے والے وائی ایس آر کانگریس کے سینئر قائد امرناتھ ریڈی کی سرپرستی میں وہ کام کریں گے۔