کے سی آر نے عوام کو مایوس کردیا، چیف منسٹر کا فیصلہ نتائج کے بعد ہوگا، ٹی آر ایس اور بی جے پی ایکساتھ: چندرا بابو نائیڈو
حیدرآباد ۔ 5۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) صدر آل انڈیا کانگریس کمیٹی راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں عوامی اتحاد کی حکومت قائم ہوگی اور وہ عوام کی خواہشات کے مطابق کام کرے گی۔ چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو اور عوامی اتحاد کے دیگر قائدین کے ساتھ پریس کانفرنس میں راہول گاندھی نے ٹی آر ایس اور کے سی آر پر تلنگانہ عوام کے خوابوں کے ساتھ دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے عوامی اتحاد کو برسر اقتدار لانے کا تہیہ کرلیا ہے اور حکومت عوام کے خوابوں کی عین مطابق کام کرے گی۔ انہوں نے نوٹ بندی ، جی ایس ٹی اور دیگر امور میں نریندر مودی حکومت کی تائید کرنے پر کے سی آر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عوام کے مفادات کے خلاف محض کرپشن کے لیے مرکز کے اقدامات کی تائید کی گئی۔ راہول گاندھی اور چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ میں ترقی کے ایجنڈہ اور خاص طور پر کسانوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں اپنے منصوبہ کا ذکر کیا۔ دونوں قائدین نے کہا کہ عوامی اتحاد نے ریاست کی ضروریات اور عوام کے خواہشات کے عین مطابق مشترکہ ایجنڈہ تیار کیا ہے اور اس ایجنڈہ پر حکومت عمل آوری کی پابند رہے گی۔ دونوں قائدین نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کی یکساں ترقی کو یقینی بنانے کا عہد کیا ۔ صحافیوں کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے راہول گاندھی نے عوامی اتحاد کے برسر اقتدار آنے پر چیف منسٹر کے عہدہ کے امیدوار کے مسئلہ کو ٹال دیا اور کہا کہ ہمارا پہلا مقصد ٹی آر ایس حکومت کو بیدخل کرنا ہے ۔ جب یہ مقصد پورا ہوجائے گا ، اس وقت چیف منسٹر کے امیدوار کے بارے میں غور ہوگا۔
راہول گاندھی نے کہا کہ پانچ سال قبل عوام نے تلنگانہ کے بارے میں ایک خواب دیکھا تھا اور وہ اس کی تکمیل کے بارے میں کافی پرجوش تھے۔ تلنگانہ کے لیے جن نوجوانوں نے قربانی دی وہ توقع کر رہے تھے کہ ان کے خوابوں کے مطابق نئی ریاست تعمیر ہوگی لیکن ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو ایک کامیاب اور مستحکم ریاست بنانے کے لیے عوامی اتحاد تشکیل دیا گیا اور یہ اتحاد نوجوانوں ، کسانوں اور عوام کے ساتھ مل کر مقصد کی تکمیل کرے گا۔ کسانوں کی ابتر صورتحال کے بارے میں راہول گاندھی نے کہا کہ کسانوں کا بحران صرف تلنگانہ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک قومی مسئلہ ہے۔ نریندر مودی حکومت نے کسانوں کو واجبات سمجھا جبکہ کانگریس پارٹی کسانوں کو اثاثہ کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ نریندر مودی حکومت نے صنعتی گھرانوں کے بھاری بقایہ جات معاف کئے لیکن کسانوں کے قرضہ جات معاف نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے تلنگانہ میں کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کا وعدہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر حکومت کو کسانوں کی امیدوں کا احترام کرنا چاہئے ۔ عوامی اتحاد کے برسر اقتدار آنے پر چیف منسٹر کے امیدوار کے بارے میں پوچھے جانے پر راہول گاندھی نے کہا کہ یہ سوال قبل از وقت ہے۔ ہمارا پہلا مقصد کے سی آر اور ٹی آر ایس کو اقتدار سے بیدخل کرنا ہے ۔ اس مقصد کی تکمیل کے بعد چیف منسٹر کے امیدوار پر غور کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں راہول گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے صنعتی گھرانوں کو تین لاکھ پچاس ہزار کروڑ کی رعایت دی ہے لیکن کسانوں کے ساتھ اس کا رویہ غیر ہمدردانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور کسانوں کے مستقبل کا تحفظ کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی اور ضلعی سطح پر روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔ سرکاری اسکولوں ، کالجس اور یونیورسٹیز میں معیاری تعلیم کا انتظام کیا جائے گا ۔ نوٹ بندی کو جرم قرار دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ نوٹ بندی سے سماج کے تمام طبقات متاثر ہوئے ہیں۔ نوٹ بندی کے ذریعہ کالے دھن کو سفید میں تبدیل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروباری اور عام آدمی اس سے بری طرح متاثر ہوئے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کے سی آر نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی تائید کیوں کی ؟ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں عوام کی حکومت ہوگی ۔ یہی وجہ ہے کہ مشترکہ ایجنڈہ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے عوامی اتحاد میں ہم خیال جماعتوں کی شمولیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم تلنگانہ کی آواز کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ تلنگانہ میں چندرا بابو نائیڈو کے تسلط اور امراوتی سے حکمرانی سے متعلق ٹی آر ایس کے الزام کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت حیدرآباد سے چلائی جائے گی اور یہ تلنگانہ کی قیادت میں ہوگی۔ اس بارے میں کسی کو فکر کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر اس طرح کا جھوٹا پروپگنڈہ کرتے ہوئے عوام کی تائید حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں پروفیسر کودنڈا رام صدرنشین تلنگانہ جنا سمیتی ، پی سدھاکر ریڈی قومی جنرل سکریٹری سی پی آئی ، انقلابی شاعر غدر ، ایم آر پی ایس کے صدر مندا کرشنا مادیگا ، تلنگانہ اینٹی پارٹی کے نمائندے ڈاکٹر سی ایچ سدھاکر ، تلگو دیشم قائد آر چندر شیکھر ریڈی اور مسلم لیگ کے نمائندے عبدالغنی نے بھی اظہار خیال کیا۔
کے سی آر مایوس، شکست کو محسوس کرلیا
تمام سروے عوامی اتحاد کے حق میں: راہول گاندھی
حیدرآباد۔5 ڈسمبر (سیاست نیوز) صدر کانگریس راہول گاندھی نے کہا کہ چندرشیکھر رائو کی مایوسی اور باڈی لینگویج اس بات کا مظہر ہے کہ تلنگانہ میں عوامی اتحاد کی کامیابی کو انہوں نے محسوس کرلیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ میں حکومت عوام چلائیں گے اور عوام کی توقعات کے مطابق ہوگی۔ چیف منسٹر کی باڈی لینگویج، تقریروں کے دوران عوام پر ان کے ریمارکس اور بعض مقامات پر غیر مہذب زبان کا استعمال یہ تمام چیزیں اس بات کی نشانی ہے کہ وہ اپنی شکست کو محسوس کرچکے ہیں۔ کے سی آر نے تلنگانہ عوام کو بچکانہ ذہنیت کے حامل قرار دیا اور وہ نہ صرف مایوس دکھائی دے رہے ہیں بلکہ انہوں نے انتخابات کے بعد آرام کرنے کی بات کہی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ تمام سروے رپورٹس عوامی اتحاد کے حق میں ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ اتحاد کو واضح کامیابی حاصل ہوگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں راہول گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ میں پارٹی کیڈر میں کوئی داخلی اختلافات نہیں ہیں اور وہ متحدہ طور پر کام کررہے ہیں۔ میں نے آج صبح ہی کیڈر کے ساتھ اجلاس منعقد کیا تھا۔ کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں بہتر تال میل کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے سی بی آئی کی کارکردگی میں مداخلت کا حوالہ دیا اور کہا کہ سی بی آئی ڈائرکٹر نے جب رافیل جنگی جہاز معاملہ میں امبانی کو 30 ہزار کروڑ فائدہ پہنچانے کے مسئلہ کو اٹھانے کی کوشش کی تو مرکز نے انہیں عہدے سے ہٹادیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت سے ملک کو نجات دلانا ضروری ہے۔