معمول سے 7 ڈگری زائد گرمی ہوگی ، مانسون میں بھی کمی واقع ہوگی ، محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ میں اس سال شدید گرمی ہوگی ۔ ماہ اپریل اور مئی کے دوران درجہ حرارت معمول سے زائد ہوگا ۔ امکان غالب ہے کہ درجہ حرارت 47 ڈگری تک پہونچے گا ۔ حیدرآباد شہر اور ریاست کے دیگر حصوں میں پہلے ہی سے گرمی میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ 2 تا 3 ڈگری معمول سے زائد ڈگری درجہ حرارت سے شہریوں کو گرمی میں شدت کا احساس ہورہا ہے ۔ محکمہ موسمیات کے ڈائرکٹر وائی کے ریڈی کے مطابق یہ درجہ حرارت معمول سے بڑھ کر ہے ۔ اس سال موسم گرما سابق کی طرح نہیں رہے گا بلکہ اس میں دن بہ دن ایک ڈگری درجہ حرارت کا اضافہ ہوگا ۔ اپریل اور مئی میں سب سے زیادہ 47 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کئے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ جاریہ ماہ مارچ سے ہی شہر اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں گرمی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ بہ الفاظ دیگر گرمی کی شدت میں زبردست اضافہ ہوگا ۔ گرم لو چلے گی اور 47 ڈگری درجہ حرارت کے ساتھ ریاست تلنگانہ شدید گرمی کی لپٹ میں ہوگا ۔ عموماً کوئی بھی درجہ حرارت 5 تا 6 ڈگری زائد ہوتا ہے لیکن اس مرتبہ 7 ڈگری یا اس سے زائد درجہ حرارت کی پیش قیاسی کی جارہی ہے ۔ جس سے ریاست تلنگانہ میں پانی کی قلت اور دیگر موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ماحولیات کی تبدیلی اس کی اصل وجہ ہے ۔ مانسون کے بارے میں ایک سوال پر کہ آیا مانسون اس سال معمول سے زیادہ بہتر ہوگا تو ڈائرکٹر محکمہ موسمیات نے بتایا کہ موسمی حالات کے اعتبار سے اس سال مانسون معمول سے کم ہوسکتا ہے ۔ اسکائی میٹ رپورٹس کے مطابق مارچ کے آخری ایام میں ہی درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا جارہا ہے تو اس کی وجہ شمال اور وسط ہندوستان میں پہلے ہی گرمی کی لہر میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ اسکائی میٹ ایک خانگی موسمی پیش قیاسی کا ادارہ ہے اس کا کہنا ہے کہ مہاراشٹرا ، گجرات ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں پہلے ہی درجہ حرارت میں اضافہ ہوچکا ہے جہاں درجہ حرارت 45 ڈگری سلیس سے تجاوز کررہا ہے ۔ ساحلی اور ہمالیائی اضلاع میں درجہ حرارت 38 ڈگری سے زائد ہوگا ۔ گرم لو چلنے سے اموات میں اضافہ کا بھی امکان ہے ۔ گذشتہ چند سال سے لو لگنے سے ہونے والی اموات میں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے ۔ نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے عہدیدار نے بتایا کہ سال 2015 میں لو لگنے سے ہونے والی اموات کی تعداد 2422 تھی ۔ گرچیکہ سال 2016 میں لو لگنے سے ہونے والی اموات میں کمی ہوئی ہے مگر گرمی کی شدت میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ حکومت کے ایکشن پلان کی وجہ سے اموات میں کمی آئی تھی ۔ حقیقت یہ ہے کہ جب کرہ ارض پر حدت میں اضافہ ہوتا ہے تو گرمی کی صورتحال بھی شدید ہوجاتی ہے ۔ اس سال شدید گرمی کے امکان کے پیش نظر نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی نے احتیاطی اقدامات کئے ہیں ۔ 2016 میں جس طرح شہروں کو سرکیولر جاری کرتے ہوئے گرمی سے بچنے کی تدابیر دی گئی تھیں اور ورک شاپس کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔ اس سال بھی اس طرح کے انتظامات کیے جارہے ہیں ۔ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے اموات میں بھی اضافہ کا امکان پایا جاتا ہے ۔ ملک بھر کے مقامی ادارہ جات کو بھی گرمی کی لہر کے پیش نظر احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔۔
گرمی کے باعث
سبزیوں کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ
حیدرآباد 29۔ مارچ (سیاست نیوز ) تلنگانہ میں گرمی کی لہر میں اضافہ کے ساتھ ہی سبزیوں کی قیمتوں میں بھی بتدریج اضافہ ہوتاجارہا ہے جس سے متوسط طبقہ اور غریب افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔سبزی کی قیمتوں میں اچانک اضافہ نے عوام کے بجٹ پر اثرانداز کیا ہے ۔بھینڈی ، ترائی 60تا80روپئے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہی ہے ۔دوسری سبزیوں کا بھی یہی حال ہے ۔سبزیوں کی قیمتوں میں تلنگانہ بھر کی تمام سبزی مارکٹس میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے جس سے لوگ تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر سبزی 50تا80روپئے کلو کے حساب سے فروخت ہورہی ہے ۔حکومت کو چاہئے کہ سبزی کی بڑھتی قیمتوں پر قابو پائے ۔تہوار کے موقع پر ضروری تین تا چار سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے ۔ورنگل سبزی مارکٹ میں مرچ ، ٹماٹر، بھینڈی، تمام طرح کی پھلیوں اور دیگر سبزی کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ آئندہ چا ر ہفتوں کے دوران سبزیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا ۔