تلنگانہ میں اٹھ لاکھ سے زائد اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں نے سات سو کلرک کے پوسٹ کے لئے درخواست دی ہے۔ویڈیو

حیدرآباد۔ سارے ملک میں بے روزگاری کا حساس مسلئے بنا ہوا ہے۔مگر مرکزی او رریاستی حکومتیں اس حساس مسلئے کو حل کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہیں۔

حالانکہ وزیر اعظم نریندر مود ی نے ہر سال دو کروڑملازمتیں فراہم کرنے کاوعدہ کیاتھا مگر چار سال کا عرصہ گذرنے کے بعد بھی اس پر کوئی عمل نہیں کیاگیا۔

ٹھیک اسی طرح نئی ریاست تلنگانہ میں بھی مخلوعہ جائیداوں پر تقررات میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے اور نہ ہی نئی ملازمتوں کا کوئی انتظام حکومت کی جانب سے کیاگیا ہے۔

کسی بھی ریاست میں نوجوانوں کی بے روزگاری کا اگر اندازہ لگانا ہے تووہاں پر سرکاری ملازمتوں کے متعلق ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس کا بات کاجائزہ لیاجاسکتا ہے۔

حال کے دونوں میں تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن نے سات سو کلرکل پوسٹوں کا ایک اعلامیہ جاری کیاتھا جس کے لئے اٹھ لاکھ سے زائد نوجوانوں نے اپنی درخواستیں داخل کی تھیں۔

جانکاری کے مطابق کلرکل پوسٹ کے لئے درخواستیں دینے والوں میں ایم فی ‘ پی ایچ ڈی‘ انجینئرینگ میں ماسٹرس کرنیوالے نوجوان شامل تھے ۔

تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی مذکورہ نوجوان کلرکل پوسٹ پر بھی تقرر کا موقع گنوانا نہیں چاہتے ۔ اس کی وجہہ تعلیمی یافتہ نوجوانوں کی بے روزگاری ہی ہے۔