تلنگانہ میں انٹر میڈیٹ امتحانات کا آغاز

ہال ٹکٹ سے محروم طلبہ کا احتجاج، ایک منٹ کی تاخیر پر کئی طلبہ محروم

حیدرآباد یکم مارچ (سیاست نیوز)تلنگانہ میں آج سے انٹرمیڈیٹ امتحانات کا آغاز ہوا ۔شہر حیدرآباد میں ایک کالج انتظامیہ کی لاپرواہی سے 224 طلبہ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ۔ ونستھلی پورم کے واسوی جونیر کالج کے طلبہ اور والدین نے ہال ٹکٹ نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ 224 طلبہ کو کالج انتظامیہ نے دھوکہ دیا ۔ طلبہ نے انٹرمیڈیٹ بورڈ سے اپیل کی کہ ان کا تعلیمی سال برباد نہ ہونے پائے ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے والدین نے کہا کہ مزدوری کرتے ہوئے انہوں نے اپنے بچوں کی امتحانی فیس داخل کی لیکن کالج انتظامیہ نے انہیں دھوکہ دیا اور ہال ٹکٹس جاری نہیں کئے گئے ۔انہوں نے حکومت سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا ۔تلنگانہ کے نائب وزیر اعلی و وزیر تعلیم کڈیم سری ہری نے ہال ٹکٹ سے محروم طلبہ کے احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کالج انتظامیہ کے خلاف معاملہ درج کرلیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کالج کے پرنسپل کے خلاف فوجداری معاملہ درج کیا گیا ۔ کالج انتظامیہ کی لاپرواہی کے سبب ہال ٹکٹ سے محروم طلبہ کو انٹرمیڈیٹ اڈوانسڈ سپلیمنٹری میں امتحان تحریر کرنے کا موقع دیا جائے گا تاکہ ان کا تعلیمی سال برباد نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ایمسٹ امتحان کے ساتھ ساتھ پریکٹیکلس اور انوائرنمنٹ ایتھکس امتحان بھی ان طلبہ کیلئے منعقد کیا جائے گا ۔ انہوں نے طلبہ سے خواہش کی کہ مسلمہ حیثیت رکھنے والے کالجس میں ہی داخلہ حاصل کریں ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ اسی دوران بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کے سکریٹری اشوک نے وضاحت کی کہ کالج انتظامیہ نے طلبہ کی امتحانی فیس ادا نہیں کی ۔ بورڈ نے کہا کہ کالج انتظامیہ نے طلبہ کے ساتھ ساتھ بورڈ کو بھی دھوکہ دیا ۔ بورڈ نے کہا کہ انتظامیہ کے خلاف فوجداری معاملہ درج کیا گیا ہے ۔طلبہ کا سال برباد نہ ہونے کیلئے انہیں مئی میں اڈوانس سپلیمنٹری میں موقع دیا جائے گا ۔ طلبہ اور ان کے والدین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ طلبہ نے کہا کہ اس معاملہ میں کالج انتظامیہ سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے ۔ طلبہ کے احتجاج کی حمایت میں بعض طلبہ تنظیمیں سامنے آئی ہیں۔ہال ٹکٹ سے محروم طلبہ نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی ۔ دوسری طرف اس امتحان میں ایک منٹ کی تاخیر سے کئی طلبہ امتحان تحریر کرنے سے محروم رہے ۔ انٹرمیڈیٹ امتحانات میں ایک منٹ کی تاخیر پر کئی طلبہ کو امتحانی مراکز پر جانے سے روک دیا گیا جس سے انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس طرح طلبہ کا ایک سال برباد ہوگیا ۔ نامپلی کالج میں ٹھیک 9 بجے صبح امتحانی مرکز کی گیٹ بند کردی گئی۔ اس کالج میں ایک ہی کیمپس میں دو امتحانی مراکز ہونے سے طلبہ کو الجھن کا سامنا کرنا پڑا ۔ امتحانی مرکز میں داخل ہونے سے روکنے پر طلبہ نے افسروں پر برہمی کا اظہار کیا کی مقامات پر ٹریفک جام ہونے سے امتحانی مرا کز پہونچنے میں طلبہ کو تاخیر ہوئی ۔اس کے علاوہ تلنگانہ کے بعض دیگر امتحانی مراکز پر بھی طلبہ کو ایک منٹ کی تاخیر پر امتحان ہال میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔کوکٹ پلی نظام پیٹ میں بعض طالبات کو بھی ایک منٹ کی تاخیر پر امتحانی ہال میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔اس طرح بتایا جاتا ہے کہ تقریبا 23طلبہ کو تاخیر سے آنے پر امتحانی ہال میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس پر ان طلبہ میں مایوسی دیکھی گئی۔اس امتحان میں زائد از 9لاکھ سے زائد طلبہ نے شرکت کی ۔
اس سال بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن نے طلبہ کو امتحانی مراکز کی نشاندہی کیلئے موبائیل ایپ کا آغاز کیا ہے جس کا نام سنٹر لوکیٹر رکھا گیا ہے ۔ امتحانات کے پرامن انعقادکیلئے سخت انتظامات کئے گئے ۔نقل پر طلبہ کو 4 سال تک امتحان تحریر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ امتحانی مراکز کے قریب دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے اور امتحانی مراکز کے قریب زیراکس کی دکانات کو بند کردیا گیا ۔ ریاست بھر میں 1291 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ مراکز پر نقل کو روکنے سی سی کیمرے لگائے گئے ۔ پرچہ سوالات کے لئے سیٹ کوڈ سی کا قرعہ اندازی کے ذریعہ انتخاب کیا گیا ۔