تلنگانہ ریسیڈنشل اسکول میں طلبہ میںآپسی جھگڑا ، ایک نوسالہ طالب علم کی موت 

 

حیدرآباد : ریاست کے کھمم ضلع میں ایک چوتھی جماعت اور دسویں جماعت کے طالبعلم کے درمیان جھگڑا ہوگیا ۔ جس کے بعد جونئر طالبعلم کی مشتبہ موت واقع ہوگئی ۔ پولیس نے یہ بات بتائی ۔ تفصیلات کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے ریسیڈنشل اسکول ضلع کھمم میں منگل کی شب ایک ۹؍ سالہ طالبعلم ڈی ۔ جوزف مردہ حالت میں پایا گیا ۔ اس کے سر او رجسم کے دوسرے حصوں سے خون بہہ رہا تھا ۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ جوزف کی موت ایک سینئر دسویں جماعت کے طالبعلم کے ساتھ ہاتھا پائی کے دوران ہوئی ۔ ملزم کے خلاف الزام ہے کہ اس نے صندوق سے اس کے سر پر او رجسم کے دوسرے حصوں پر مارا ہے۔ جس کی وجہ سے اس کی برسرموقع موت واقع ہوگئی ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے چلائے جانے والے اس ریسیڈنشل اسکول کے یہ دونوں طلبہ ہیں۔ ان دونوں کی آپسی مخاصمت صبح سیکل چلانے کے دوران معمولی بحث ہوئی ۔ اسی مخاصمت میں سینئر طالبعلم نے جونئیر طالبعلم کا قتل کرڈالا ۔ ہاسٹل کے نگرانکار نے قتل کے الزام کو مسترد کردیا او رکہا کہ جب اس لڑکے موت ہوئی ا س وقت وہاں کوئی موجود نہیں تھا ۔ نعش کو زمین پر پڑی دیکھ کرانہوں نے پولیس کو اطلاع دی ۔

طالب علم کی موت کی خبر عام ہوتے ہی ہاسٹل کے باہر بھیڑ جمع ہوگئی ۔ انہو ں نے ہاسٹل کے نگرانکار اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور مقتول کے گھر والوں سے انصاف کا مطالبہ کیا ۔ پولیس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جھگڑا کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں سکی ۔ پولیس نے کہا کہ مقتول طالبعلم نے اس سے قبل کہا تھا کہ ا س کے بائیں طرف کے کاندھے میں درد ہورہا ہے۔ پولیس عہدیداران آر نریندر او ربی رمیش اور ان کے ماتحتین اس کیس کی تحقیقات کررہے ہیں۔پولیس نعش کو پوسٹ مارٹم کیلئے دواخانہ منتقل کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔