سدی پیٹ: ذات پات کے امتیازی سلوک کے خوف سے شادی کے لئے والدین راضی نہ ہونے کے خوف سے ایک عاشق جوڑے نے خودکشی کرلی۔ یہ واقعہ تلنگانہ ریاست کے سدی پیٹ ضلع کے لکودرم گاؤں کے کنڈاپاک منڈل میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق ۳۲/سالہ منجے کنکیا او ر۹۱/ سالہ رچہ کنڈہ تارا ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے تھے۔ اور آپس میں شادی کرنا چاہتے تھے۔ لیکن ان دونوں کی ذاتیں مختلف تھیں جس کی وجہ سے ان کے والدین ان کی شادی کے خلاف تھے۔ کوکونور پلی پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر نے یہ بات بتائی۔
پولیس نے مزید بتایا کہ رچہ کنڈہ تارا چکالی ذات سے تعلق رکھتی تھی جبکہ منجے کنکیا کا تعلق مدھیراج طبقہ سے تھا۔ ان دونوں کو پتہ تھا کہ ان والدین اور گاؤں والے ان کے ذاتوں کی وجہ سے ان کی شادی کے سخت خلاف ہیں اس لئے ان دونوں نے خودکشی کرلی۔ پولیس تحقیقات میں پتہ چلاکہ تارا اور کنکیا بچپن سے ایک دوسرے کے بہت اچھے دوست تھے۔ وہ دونوں ایک ساتھ ہی اسکول جایا کرتے تھے۔ پچھلے تین سال سے وہ دونوں ایک کی محبت میں گرفتار تھے۔ دو سال قبل ان دونوں کے رشتہ پر اعتراض کرتے ہوئے تارا کے گھر والوں نے گاؤں کی مقامی عدالت کی مدد سے انہیں جدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ کنکیا پر تیس ہزار روپیہ کا جرمانہ اور تارا سے دور رہنے کا حکم دیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ اس کے بعد بھی یہ دونوں چھپ چھپ کر ملاقات کیا کرتے تھے۔ انہیں خوف تھا کہ اب ان کے گھر والے کبھی ان کی شادی کیلئے راضی نہیں ہوں گے۔ اس لئے ان دونوں نے اپنے زندگی ایک ساتھ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پولیس نے بتایا کہ حالانکہ ان دونو ں کے گھر والے جانتے تھے کہ وہ دونو ں ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں۔ پولیس نعشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے مقامی سرکاری ہسپتال منتقل کیا اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔