حیدرآباد: پولیس کے بموجب حکومت کی جانب سے اعلی مالیت کے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کرنے کے اعلان سے خود کو کنگال تصور کرنے والے ایک کسان خاتون نے جمعرات کے روز خودکشی کرلی۔
وزیراعظم نریندر مودی کے منگل کے روز اچانک اعلان پر خود کوغیر محفوظ تصویر کرنے والی55سالہ کندکوری ونودا کے پاس موجود500اور ایک ہزار کے نوٹوں پر مشتمل ایک بڑی رقم بیکار ہوجانے خدشہ بھی ستانے لگا تھا۔
اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے مقامی پولیس عہدیدار نے کہاکہ ’’ ارکان خاندان کے مطابق وہ کرنسی پر امتناع کا فیصلہ سننے کے بعد خوفزدہ ہوگئی اور خود کو گھر میں پھانسی لگالی‘‘۔حیدرآباد شہر کے مشرق میں واقع ضلع محبوب آباد کی ساکن ونودا‘ نے چند دن قبل اپنی کچھ زمین تقریباً 55لاکھ روپئے نقدمیں فروخت کی تھی ۔مقامی
میڈیارپورٹس کے مطابق وہ اس رقم کا استعمال اپنے شوہر کی دواء اور ایک دوسرا نیا پلاٹ خریدنے کی تیار ی میں تھیں۔
کرنسی نوٹوں پر امتناع دراصل مودی حکومت کا رشوت خوری او ربداعنونی کے علاوہ کالے دھن کے خلاف جاری تحریک کا ایک حصہ ہے اور حکومت کی جانب سے فکر مند شہریوں کااعتماد بحال کرنے کے لئے اس اقدام کو ٹیکس کی چوری کرنے والوں کے لئے سخت اقدام ثابت کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں۔
اترپردیش پولیس بھی اس ضمن میں کرنسی نوٹوں کو نذر آتش کرتے ہوئے بڑے جرمانے سے بچنے کی کوششوں کے واقعات کی تحقیقات کررہی ہے ۔
پولیس چیف آف بریلوی ڈسٹرکٹ جوگیندر سنگھ نے کہاکہ’’ ہم نے جلے ہوئے نوٹوں کے تکڑوں کو فارنسک جانچ کے لئے بھیج دیاہے اور بینک اتھاریٹیز کو ان نوٹوں کی تصدیق کے لئے بھی کہا ہے۔