پائلٹ سلویٰ فاطمہ اور ثانیہ صدیقی کی تہنیتی تقریب سے ایڈیٹر سیاست کا خطاب
فیض عام ٹرسٹ کی فلاحی خدمات کی ستائش
فاروق حسین ایم ایل سی کا تعاون مثالی
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : ملت کی تعلیمی اور معاشی ترقی میرا اور روزنامہ سیاست کا اولین مقصد ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے اللہ تعالیٰ نے ایسے ہمدرد پیدا کردئیے ہیں جو ہم سے مثالی تعاون کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے پائلٹ سلویٰ فاطمہ اور ہونہار طالبہ ثانیہ صدیقی کی تہنیتی تقریب سے خطاب میں کیا ۔ سیاست کے گولڈن جوبلی ہال میں ادارہ سیاست اور فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر اہتمام کردہ اس پر اثر تقریب میں معززین شہر کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ واضح رہے کہ پائلٹ سلویٰ فاطمہ جنہوں نے پرائیوٹ پائلٹ لائسنس ، فلائٹ ریڈیو ٹیلی فون آپریٹر لائسنس اور کمرشیل پائلٹ لائسنس حاصل کرتے ہوئے اپنے والدین اور ملت کا نام روشن کیا ہے ۔ اڈوانس ٹریننگ کے لیے بحرین جارہی ہیں جب کہ پرانا شہر کی ہی رہنے والی ہونہار طالبہ ثانیہ صدیقی کا امریکی اسٹیٹ ڈپاٹمنٹ کے تعلیمی تبادلہ پروگرام YES کے لیے انتخاب عمل میں آیا اور وہ بھی آئندہ ماہ امریکہ جارہی ہیں ۔ جناب زاہد علی خاں نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے پر زور انداز میں کہا کہ عزائم بلند ہوں تو کامیابی انسان کے قدم چومتی ہے اور عزم سے محروم کبھی بھی کامیابی و کامرانی کی جانب رواں دواں نہیں ہوسکتے ۔ علم کے ذریعہ ہی ترقی ممکن ہے تعلیم یافتہ قوم ہی ہر چیلنج کا مقابلہ کرسکتی ہے ۔ اپنے خطاب میں ایڈیٹر سیاست نے سابق صدر جمہوریہ اور ہندوستان کے مرد مزائیل ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی مثال پیش کی اور کہا کہ ٹاملناڈو کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئے ڈاکٹر کلام جب اسکول جایا کرتے تھے ان کے یہاں چپل کی خریدی کے لیے پیسے نہیں ہوتے لیکن انہوں نے ان ظاہری چیزوں پر توجہ دینے کی بجائے حصول علم پر توجہ دی جس کے نتیجہ میں وہ نہ صرف ملک کے سرفہرست سائنسداں بنے بلکہ ہندوستان کی تاریخ کے سب سے پسندیدہ اور عوام کے چہیتے صدر جمہوریہ ہونے کا بھی اعزاز حاصل کیا ۔ جناب زاہد علی خاں نے مزید کہا کہ وہ سلویٰ فاطمہ کے عزم و حوصلے سے کافی متاثر ہوئے تھے تب ہی انہوں نے اس لڑکی کی مدد کا فیصلہ کیا اور پھر انہوں نے اپنے رفقاء کے ساتھ مل کر سلویٰ فاطمہ کو پائلٹ بناکر ہی دم لیا ۔ جس پر 18 لاکھ روپئے کے مصارف آئے ۔
جناب زاہد علی خاں نے مزید کہا کہ ٹی آر ایس ایم ایل سی جناب فاروق حسین نے سلویٰ فاطمہ کی دوبئی اور بحرین میں اڈوانس تربیت کے لیے چیف منسٹر کے سی آر کو توجہ دلائی جس کے باعث کے سی آر نے فوری اس باحوصلہ لڑکی کے لیے 35.5 لاکھ روپئے جاری کرنے کا حکم دئیے جس پر جناب ایم جے اکبر اور سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود جناب عمر جلیل نے غیر معمولی انداز میں اقدامات کرتے ہوئے ایک مسلم لڑکی کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کی سمت تعمیری کردار ادا کیا ۔۔
اب انشااللہ بحرین میں وہ ایک ماہی اڈوانس کورس کر کے واپس ہوگی اور امید ہے کہ دنیا کی مشہور ایرلائنز میں اسے ملازمت بھی حاصل ہوگی ۔ جناب زاہد علی خاں نے سیاست اور فیض عام ٹرسٹ کی فلاحی خدمات کے حوالہ سے کہا کہ ملت کی تعلیمی و معاشی ترقی میں دونوں شراکت دار ہیں اور نونہالان ملت کی تعلیمی ترقی کے لیے حتی المقدور کوشش کریں گے ۔ ایڈیٹر سیاست نے فتح دروازہ کی رہنے والی ثانیہ صدیقی کی بھی ستائش کی ۔ جس کا متحدہ آندھرا پردیش کے 120 طلباء وطالبات میں انتخاب عمل میں آیا ۔ انہوں نے ثانیہ صدیقی ، ان کے والد ، ایم اے ساجد اور والدہ ڈاکٹر وحیدہ صدیقی کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ثانیہ دوسرے بچوں کے لیے عزم کا باعث بنے گی ۔ ایڈیٹر سیاست نے یہ کہتے ہوئے والدین پر زور دیا کہ وہ لڑکوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں کیوں کہ لڑکیوں کا تعلیمی مظاہرہ غیر معمولی ہوتا ہے ۔ ابتداء میں سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے خیر مقدمی خطاب کیا اور بتایا کہ فیض عام ٹرسٹ کی فلاحی خدمات میں سیاست کا بھر پور تعاون حاصل ہے ۔ فیض عام ٹرسٹ ثانیہ صدیقی کے تعلیمی اخراجات پانچویں جماعت سے برداشت کررہا ہے ۔ ٹرسٹی ڈاکٹر مخدوم محی الدین نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کے بناء ترقی ناممکن ہے ۔ ثانیہ اور سلویٰ فاطمہ کو مومنٹوز بھی پیش کئے گئے ۔ سلویٰ فاطمہ نے اپنے خطاب میں اللہ تعالی ، اپنے والدین ، ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں ، اپنے پیرو مرشد صوفی ارشد چشتی ابوالعلائی اور جناب فاروق حسین ایم ایل سی کا بطور خاص شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جناب زاہد علی خاں اگر مدد کے لیے آگے نہیں آتے تو ان کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوتا ۔ اس موقع پر فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے ثانیہ صدیقی کو رقمی عطیہ بھی پیش کیا گیا ۔ صدر نشین فیض عام ٹرسٹ ڈاکٹر شمشاد حسین ، ڈاکٹر غضنفر حسین ، ڈاکٹر سمیع اللہ خاں ، احمد مکیش اور دیگر موجود تھے ۔ محمد ریاض احمد سب ایڈیٹر سیاست نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔۔