میرے پاپا بے قصور ہیں ، رام رحیم سنگھ کی ’بیٹی‘ ہنی پریت کا انٹرویو ، مقدس رشتہ پر الزامات پر افسوس
چندی گڑھ۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کی لے پالک بیٹی ہنی پریت انسان نے جو گرفتاری سے بچنے کیلئے ایک ماہ سے مفرور اور روپوش تھی، آج کہا کہ پنچکلہ تشدد اکسانے کے الزامات سے وہ بری طرح دہل گئی ہے۔ اس نے ایک ٹیلی ویژن نیوز چیانل سے کہا کہ اس کا ’’پاپا (گرمیت رام رحیم) بے قصور ہے اور یہ کہ اس (گرمیت) کو عصمت ریزی کے دو مقدمات میں 25 اگست کو مجرم قرار دیئے جانے کے بعد وہ کافی مضطرب ہوگئی ہے۔ رام رحیم کو عصمت ریزی کا مجرم قرار دیئے جانے کے بعد بھڑک اٹھنے والے تشدد میں 41 افراد کی ہلاکت اور دیگر درجنوں افراد کے زخمی ہونے سے متعلق واقعات میں ہریانہ پولیس کو مطلوب 43 افراد میں پرینکا تنیجا عرف ہنی پریت کا نام سرفہرست ہے۔ اس نے کہا کہ وہ اپنے آئندہ قدم کے بارے میں قانونی رائے حاصل کررہی ہے اور توقع ہے کہ پنجاب و ہریانہ ہائیکورٹ سے رجوع ہوگی۔ ہریانہ پولیس نے ہنی پریت کے خلاف پہلے لک آؤٹ نوٹس اور بعدازاں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ ’’آج تک‘‘ ٹیلی ویژن چیانل سے ہنی پریت نے کہا کہ اس کے خلاف عائد الزامات صحیح نہیں ہیں۔ ہنی پریت نے جو اس انٹرویو کے وقت کسی نامعلوم مقام پر کار میں بیٹھی ہوئی تھی، مزید کہا کہ ’’کیا میں آتشزنی میں ملوث افراد کے ساتھ تھی؟ وہ اس قسم کے الزامات کیسے لگا سکتے ہیں‘‘۔ ہنی پریت نے ایک ویلن اور سازشی کی حیثیت سے اپنا امیج ظاہر کئے جانے سے متعلق ایک سوال پر جواب دیا کہ ’’وہ مجھے کس طرح ملزم بنا سکتے ہیں۔ میں وہاں اپنے پاپا (رام رحیم) کے ساتھ تھی اور (25 اگست کو بھی) ایک بیٹی کی حیثیت سے اپنے فرائض نبھا رہی تھی‘‘۔ ہنی پریت انسان نے کہا کہ ’’ہر بیٹی اپنے باپ کے ساتھ رہتی ہے اور میں بھی ان کے ساتھ تھی۔ کیا آپ نے مجھ سے ایک بھی ایسا لفظ سنا ہے جس کے ذریعہ میں لوگوں کو اکسا رہی تھی۔ میں وہاں (سی بی آئی کی پنچکلہ عدالت کو) اس امید کے ساتھ گئی تھی کہ میرے والد شام تک واپس ہوجائیں گے لیکن جب انہیں (رام رحیم کو) مجرم قرار دیا گیا، میں ایک عجیب اضطراب و صدمہ میں چلی گئی۔ میں کچھ بھی کیسے سوچ سکتی تھی۔ میں پوری طرح دہل چکی تھی‘‘۔ رام رحیم سے تعلقات کے بارے میں ہنی پریت پر اس کے سابق شوہر وشواس گپتا کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر اس نے جواب دیا کہ ’’میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ایک باپ اور بیٹی کے درمیان مقدس رشتوں پر کوئی کیسے انگشت نمائی کرسکتا ہے۔ اس قسم کے الزامات عائد کرنے کیلئے ان کے پاس کیا ثبوت ہے۔ وہ تمام جو ایسے الزامات لگا رہے ہیں، برائے مہربانی افواہوں پر یقین نہ کیجئے‘‘۔ اس سوال پر کہ ڈیرہ کے چند کلیدی افراد بھی ایسے الزامات لگاتے ہیں، ہنی پریت نے جواب دیا کہ ’’یہ کون کلیدی افراد ہیں، کیا کوئی انہیں جانتا بھی ہے۔ آخر وہ ہیں ہی کون۔ اور جہاں تک وشواس گپتا کا تعلق ہے ، میں اس کے بارے میں کوئی بات کرنا ہی نہیں چاہتی۔‘‘ سرسہ میں واقع آشرم سے خواتین کے ڈھانچے دفن کرنے سے متعلق الزامات پر ہنی پریت نے کہا کہ ’’کیا کسی نے کوئی ڈھانچہ برآمد کیا ہے۔ جہاں تک میرے پاپا کے تعلق سے کہا جارہا ہے، وہ بے قصور ہیں اور آنے والے وقت میں آپ خود بھی یہ دیکھ لیں گے‘‘۔