تشدد کی دھمکی 10 لاکھ فلم بینوں نے نظرانداز کردی

سخت صیانتی انتظامات کے درمیان فلم پدماوت کی ملک گیر نمائش کا آغاز
نئی دہلی ؍ ممبئی ۔ 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سنجے لیلا بنسالی کی انتہائی بحث و مباحثہ کا نشانہ بنی فلم ’’پدماوت‘‘ کو واحد اسکرین اور کئی اسکرینس والی تھیٹروں میں ملک گیر سطح پر سخت صیانتی انتظامات اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان نمائش کیلئے پیش کیا گیا۔ گڑگاؤں میں ایک دن قبل احتجاجی مظاہرین نے ایک اسکول بس پر سنگباری کی تھی لیکن فلم بینوں نے تشدد کی دھمکیوں کو نظرانداز کردیا اور بالی ووڈ کے نامور ستاروں دیپیکاپڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور کی فلم پدماوت دیکھنے گئے۔ فلم دیکھنے والوںمیں سے اکثریت نے گذشتہ چند ہفتوں سے جاری تشدد کی مذمت کی اور کہا کہ فلم میں کوئی قابل اعتراض منظر نہیں ہے۔ 150 کروڑ روپئے لاگت کی یہ فلم 4000 تھیٹروں میں ملک گیر سطح پر نمائش کیلئے پیش کی گئی۔ 10 لاکھ افراد نے پہلے دن یہ فلم دیکھی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اس فلم میں کوئی قابل اعتراض منظر نہیں ہے۔ ملٹی پلکس اسوسی ایشن آف انڈیا نے کہا تھا کہ فلم راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش اور گوا میں نظم و ضبط کی ابتر صورتحال کی بناء پر نہیں دکھائی جائے گی۔ یہ فلم احتجاجی مظاہروں کا مرکزی نکتہ بنی ہوئی تھی۔ مختلف راجپوت گروپس نے الزام عائد کیا ہیکہ یہ تاریخ کو مسخ کرتی ہے اور فلم کی رانی پدماوتی کو بدنام کرتی ہے۔ صیانتی عملہ نے سینے پلکسیس اور واحد پردے والی تھیٹروں میں آج دن بھر گہری نظر رکھی تھی لیکن آج کا دن کسی بڑے واقعہ کے بغیر گذر گیا۔ بعض مقامات پر تشدد کے اکادکا واقعات ہوئے۔ راجستھان بہار، اترپردیش اور مدھیہ پردیش میں پرتشدد واقعات پیش آئے۔ نئے مقامات پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ مرکز نے واضح کردیا ہیکہ نظم و ضبط کی برقراری ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جن ریاستوں میں تشدد ہوا انہیں ریاپڈ ایکشن فورس تعینات کرنی چاہئے جسے ہجوم کے احتجاج سے نمٹنے کی تربیت دی گئی ہے۔ وارناسی میں ایک شخص نے خودسوزی کی کوشش کی لیکن اسے روک دیا گیا۔ غیرمعروف گروپس نے کل یوپی میں اعلان کیا تھا کہ دیپیکا پڈوکون کی ناک کاٹنے پر انعام دیا جائے گا۔ یہاں پر سخت چوکسی اختیار کی گئی تھی۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (لاء اینڈ آرڈر) آنند کمار نے تمام ضلعی پولیس سربراہوں کو ہدایت دی تھی کہ پولیس فورس اور انسداد فساد لباس میں ملبوس ارکان عملہ کو چوکس رکھا جائے۔ اہم شاہراہوں کی ناکہ بندی کردی گئی تھی۔ دکانوں کی توڑپھوڑ کی گئی اور موٹر سیکل جلوس راجستھان کے بعض مقامات پر نکالے گئے۔ 24 دکانوں کو سنگباری سے ادے پور میں نقصان پہنچا۔ گڑگاؤں میں تمام تعلیمی ادارے بند رہے اور ملٹی پلکس تھیٹروں میں سخت چوکسی اختیار کی گئی تھی۔ مدھیہ پردیش میں تعلیمی ادارے کھلے تھے لیکن تجارتی ادارے اندور، اجین اور گوالیار میں بند رہے۔ تاہم گجرات میں کرنی سینا کے بند کی اپیل پر تعلیمی ادارے، دفاتر اور بازار ریاست کے بیشتر علاقوں میں بند رہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر ریاست گجرات آر پی سی نے اپنی خدمات معطل کردی تھیں۔ ملک کے بعض علاقوں میں ملٹی پلکس تھیٹروں کے مالکوں نے احتیاطی اقدام کے طور پر اور گڑبڑ سے بچنے کیلئے فلم پدماوت نمائش کیلئے پیش نہیں کی۔