سری نگر۔ پتھر بازوں کی جانب سے سیاحوں کے نشانہ بنانے کے ایک تازہ واقعہ پیر کے روز وادی میں پیش آیا جس میں سری نگر گلمرگ روڈ پر تاملناڈو کی ایک فیملی کو نشانہ بنایا گیا جس میں
ایک22سال کے نوجوانو ں کی موت ہوگئی جس کے بعد ریاست کے ٹورازم انڈسٹری کو شدید دھکہ لگا ہے اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ وادی میں اس سیزن میں پہلے سے عائد ٹیکس میں بھی اضافہ کردیاگیاہے۔
بڑے پیمانے پر تشدد‘ پتھر بازی اور سکیورٹی فورسس و دہشت گردوں کے مابین انکاونٹرس کے واقعات کی خبروں نے سیاحوں کو کشمیر سے دور کرنے کاکام کیاہے۔
حالانکہ 2017میں حالات میں سدھار بھی آیاتھا مگر وادی میں اچانک تشدد بالخصوص جنوبی کشمیر میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ مانو تھم سے گیا ہے ‘ ہوٹلیں خالی ہیں اور ٹورازم کے شعبہ سے وابستہ لوگ بے روزگاری کاشکار ہیں۔
کشمیر وادی سے 7فیصد سے زائد کی حصہ داری ٹورازم شعبہ کی جس میں بہتر سیزن میں1500کروڑ کا ریونیو متوقع رہتا ہے