ترکی نے روسی جنگی طیارہ مار گرایا، صورتحال دھماکو

۔5 منٹ میں 10 مرتبہ فضائی حدود کی خلاف ورزی، وارننگ نظرانداز، ترکی کا موقف۔ سنگین عواقب و نتائج برآمد ہوں گے، صدر روس پوٹین کی دھمکی

انقرہ 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ناٹو رکن ترکی نے آج شام کی سرحد پر روس کے جنگی جیٹ طیارہ کو مار گرایا جس کے ساتھ ہی 4 سال سے جاری شام کی خانہ جنگی نے ایک نیا موڑ اختیار کرلیا ہے جہاں دو ایسے ممالک جو متضاد موقف رکھتے ہیں، ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہوچکے ہیں۔ ترکی فوج نے کہاکہ اُس کے دو F-16 طیاروں نے روس کے طیارہ کو اُس وقت مار گرایا جب اس نے اندرون 5 منٹ 10 مرتبہ ترکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ شام کے بحران پر دونوں ممالک ایک دوسرے سے مختلف موقف رکھتے ہیں اور اس واقعہ کے بعد سفارتی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ روس نے کہا ہے کہ اُس کا جیٹ طیارہ شام کے فضائی حدود میں تھا اور اُس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ طیارہ کو مار گرانا انتہائی سنگین واقعہ ہے۔ ترکی میڈیا کے مطابق ایک پائلیٹ کو شام میں باغی فورسیس نے اُس وقت پکڑ لیا جب وہ پیراشوٹ کے ذریعہ طیارہ باہر کود پڑا تھا۔ شام کی اپوزیشن کے ذرائع نے کہاکہ ایک پائلیٹ ہلاک اور دوسرا لاپتہ ہے۔ جنگی طیارہ فضاء میں ہی  دھماکہ کے ساتھ پھٹ پڑا اور آگ کے شعلہ میں تبدیل ہوگیا۔ یہ طیارہ شام کی سرحد پر ایک پہاڑ پر جاگرا۔ شام کے آسمان پر امریکہ، فرانس، ترکی، روس کے علاوہ خلیجی ممالک کے بھی بے شمار طیاروں کی موجودگی کے باعث یہ اندیشے کافی پہلے سے ظاہر کئے جارہے تھے کہ ایسا کوئی واقعہ رونما ہوسکتا ہے جس کے نتیجہ میں انتہائی سنگین سفارتی و فوجی بحران پیدا ہوجائے گا۔ ترکی  صدارتی بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے Su-24 طیارہ کو باہمی روابط کے قاعدے کے تحت مار گرایا گیا کیوں کہ اس نے انتباہ کے باوجود ترکی کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ترکی نے روس کے سفیر متعینہ انقرہ کو طلب کیا ہے جبکہ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا کہ روس کے وزیر خارجہ سرجئی لاروف یہاں کا دورہ کررہے ہیں۔ روس نے بھی توثیق کی ہے کہ اُس کے طیارہ کو 6 ہزار میٹر کی بلندی پر تباہ ہوگیا اور کہاکہ ایسا لگتا ہے اِسے مار گرایا گیا ہے۔ روس کی خبررساں ایجنسیوں نے وزارت دفاع کے حوالہ سے کہا ہے کہ زمین سے فائرنگ کے نتیجہ میں یہ طیارہ تباہ ہوا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ روسی فوج کا Su-24 طیارہ شام کے علاقہ میں گر پڑا۔ کریملین کے ترجمان ڈیمتری پسکوف نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے۔ ترکی فوج کا کہنا ہے کہ طیارہ نے 10 منٹ میں 5 مرتبہ انتباہ کے باوجود ترکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ انقرہ کی درخواست پر ناٹو حلیفوں کا ایک غیرمعمولی اجلاس منعقد کیا جارہا ہے جس میں اس واقعہ کے تعلق سے غور و خوض کیا جائے گا۔ ناٹو کے ایک عہدیدار نے کہاکہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے اور ہم ترکی حکام کے ساتھ ربط برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ صدر روس ولادیمیر پوٹین نے خبردار کیا ہے کہ روسی طیارہ مار گرانے کے بعد ترکی کے ساتھ روابط کے سنگین عواقب و نتائج ہوں گے۔

ہماری فوج ملوث نہیں : امریکہ
واشنگٹن 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شام کی سرحد پر روسی جنگی طیارہ کو مار گرانے میں امریکی فوج ملوث نہیں ہے۔ امریکی دفاعی شعبہ کے عہدیدار نے آج یہ بات بتائی۔ امریکی فوج نے کہا کہ وہ ترکی کے اس دعویٰ کی تائید کرتی ہے کہ ترک پائلٹس نے روسی جیٹ طیارہ کو 10 مرتبہ انتباہ دیا تھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا، اس کے بعد ہی طیارہ کو مار گرایا گیا کیونکہ وہ ترکی فضائی حدود میں پرواز کر رہا تھا۔

شام اور یوروپی یونین کا ردعمل
حکومت شام نے کہا کہ روسی جیٹ طیارہ کو مار گرانا ’’نمایاں جارحیت‘‘ ہے۔ صدر یوروپی یونین ڈونالڈ ٹسک نے کہا کہ یہ ’’انتہائی خطرناک لمحہ‘‘ ہے اور تمام افراد کو صبر و تحمل اختیار کرنا اور ٹھنڈے دل و دماغ کے ساتھ کام کرنا چاہئے ۔
سونے،چاندی و خام تیل کی قیمت میں اضافہ
لندن سے موصولہ اطلاع کے بموجب آج سونے کی قیمت میں گزشتہ پانچ سال سے کمی کے بعد پہلی بار عالمی بازار میں سونے کی قیمت میں اضافہ ہوگیا اور اونس کی قیمت میں پانچ فیصد اضافہ ہوکر وہ 1074.09 امریکی ڈالر ہوگئی ۔ 18 نومبر کو قیمت میں کمی ہوکر وہ 1064.55 امریکی ڈالر فی اونس ہوگئی تھی۔ فروری 2010 ء کے بعد یہ سب سے کم قیمت تھی۔ چاندی کی قیمت میں آج 0.18 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 14.18 امریکی ڈالر فی اونس ہوگئی ۔ عالم گیر سطح پر خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا اور وہ 45.51 امریکی ڈالر فی بیارل ہوگئی۔

آر بی آئی کے گولڈ بانڈس کے اجرائی کی تاریخ ملتوی
دریں اثناء نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب ریزرو بینک آف انڈیا نے گولڈ بانڈ کے اجراء کی تاریخ ملتوی کر کے اسے 30 نومبر کردیا۔ بینکوں اور پوسٹ آفسوں سے کثیر تعداد میں درخواستیں وصول ہوئی تھیںکہ تاریخ ملتوی کردی جائے۔ قبل ازیں گولڈ بانڈس کے اجرائی کی تاریخ 26 نومبر 2015 ء مقرر کی گئی تھی۔

ترکی میں روسی سفیر کی طلبی، ناٹو کا ہنگامی اجلاس
ترکی نے روسی سفیر متعینہ انقرہ کو طلب کرتے ہوئے شام کی سرحد کے قریب روسی طیارہ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر احتجاج درج کرایا ہے۔ ترکی فوج کی جانب سے اس طیارہ کو مار گرائے جانے کے بعد روس کے سفیر کو طلب کیا گیا۔ دوسری طرف ناٹو کے حلیفوں کا آج ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہورہا ہے۔ روسی طیارہ کو مار گرائے جانے کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے ترکی کی درخواست پر یہ اجلاس منعقد کیا جارہا ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ ترکی کی درخواست پر نارتھ اٹلانٹک کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کیا جارہا ہے۔ اس میں حلیف ممالک کو روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بارے میں تفصیلات سے واقف کرایا جائے گا۔ نارتھ اٹلانٹک کونسل (این اے سی) 28 ناٹو رکن ممالک کے سفیروں پر مشتمل ہے۔