ترقی کا مذاق اڑانا ‘ کانگریس کی عجیب انتخابی مہم : ارون جیٹلی

احمد آباد 4 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ گجرات میں ترقی کا مضحکہ اڑاتے ہوئے عجیب مہم چلا رہی ہے اور ذات پات کا زہر گھولا جا رہا ہے ۔ جیٹلی نے جی ایس ٹی سے متعلق حالیہ ریمارکس پر راہول گاندھی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ کانگریس نائب صدر کو اس مسئلہ کا کوئی علم ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گجرات میں گذشتہ تین انتخابات کے دوران کانگریس نے ایک شخص ( نریند رمودی ) کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ۔ اس نے ساری سرکاری مشنری کو 2007 اور 2012 کے انتخابات میں استعمال کیا ۔ سی بی آئی کا بیجا استعمال کیا گیا ۔ غیر سماجی عناصر کا دہشت گردوں کی شکل میں استعمال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ صورتحال بالکل مختلف اور عجیب ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے ۔ نہ صرف ہندوستان میں بلکہ ساری دنیا میں ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت نے اپنی مہم کا ترقی کو منفی انداز میں پیش کرتے ہوئے آغاز کیا ہے ۔ جیٹلی نے کانگریس کی ’ وکاس پاگل ہوگیا ‘ مہم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ترقی سے غربت سے مقابلہ ہوتا ہے ‘ اس سے پسماندگی سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے لیکن کانگریس اس کا مذاق بنا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی حربہ کام نہیں کر رہا ہے تو پھر ذات پات کا زہر گھولا جا رہا ہے ۔ اس کا مقصد ترقیاتی سیاست کو روکنا ہے ۔ ملک کی وہ تمام دوسری ریاستیں جہاں ذات پات کا زہر گھولا گیا ہے ترقی کے معاملہ میں بہت پیچھے ہیں۔ انہوں نے ذات پات کی نمائندگی کرنے والے قائدین ہاردک پٹیل ‘ جگنیش میوانی اور الپیش ٹھاکر کو رجھانے کانگریس کی کوششوں کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو ذات پات کے خطوط پر تقسیم کرنے کا کھیل بہت خطرناک ہے ۔ ارون جیٹلی ‘ گجرات انتخابات کے نگران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے اس ترقی کرتے ہوئے خطہ میں اگر آپ ترقی کو غیر اہم بناتے ہیں یا پھر انتخابات کو عوام کو ذات پات کے خطوط پر تقسیم کرتے ہوئے جیتنا چاہتے ہیں تو یہ سماج اور ملک کیلئے اچھا نہیں ہے ۔ 2002 انتخابات کے بعد سے ریاست میں بی جے پی ترقی کے ایجنڈہ پر کام کر رہی ہے ۔