تحفظات پر سوال کرنے والے نوجوان کو دھمکی دینا ’ غنڈہ گردی ‘

کے سی آر اور مودی کے وعدے ’ اونچی دوکان ۔ پھیکا پکوان ‘ ۔ نوجوت سنگھ سدھو کی پریس کانفرنس
حیدرآباد /30 نومبر ( سیاست نیوز ) کانگریس لیڈر و پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے 12 فیصد مسلم تحفظات پر مسلم نوجوان کے سوال پر کارگذار چیف منسٹر کی دھمکی کو سیاسی غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کے سی آر اور مودی کے وعدوں کو ’ اونچی دوکان پھیکا پکوان ‘ قرار دیا کے سی آر علی بابا اور ان کے چار افراد خاندان چور ہونے کا دعوی کیا ۔ گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سدھو نے کے سی آر کو گرگٹ سے زیادہ تیزی سے رنگ بدلنے والا قائد قرار دیا اور کہا کہ انتخابات سے قبل ٹی آر ایس نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا جب مسلمان وعدے پر کے سی آر سے سوال کر رہے ہیں تو انہیں دھمکی دی جارہی ہے جس کی کانگریس مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اقلیتوں کیلئے جو بحٹ مختص کیا جارہا ہے اسی میں کسی بھی سال 50 فیصد بجٹ خرچ نہیں کیا گیا ۔ انہیں یہ جان کر تعجب ہوا کہ تلنگانہ کے 75 فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گدار رہے ہیں اور کے سی آر 300 کروڑ روپئے کے محل نما بنگلے میں مقیم ہیں ۔ تلنگانہ میں کار رام بھروسے چل رہی ہے ۔ اقتدار حاصل کرنے کے سی آر نے بلند باگ دعوے کئے لیکن کسی ایک وعدے کو پورا نہیں کیا ۔

پنجاب نے 70 سال کے دوران دو لاکھ 10 ہزار کروڑ کا قرض حاصل کیا ہے ۔ جبکہ تلنگانہ 17 ہزار کروڑ روپئے روپئے فاضل بجٹ سے حاصل ہوا تھا ۔ ساڑے چار سال میں تلنگانہ پر قرض کا بوجھ 2.20 لاکھ کروڑ تک ہوگیا ۔ تلنگانہ میں پیدا ہونے والا ہر بچہ 60 ہزار روپئے کا مقروض ہے ۔ تلنگانہ میں 19 لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں ۔ مگر کے سی آر کے ارکان خاندان کے اثاثہ جات میں 400 گناہ اضافہ ہوگیا ہے ۔ نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ ہم نے علی بابا 40 چور سنا تھا مگر تلنگانہ میں علی بابا 4 چور کو دیکھ رہے ہیں کے سی آر علی بابا اور چار چور کے ٹی آر ، کویتا ، ہریش راؤ اور سنتوش ہیں ۔ پنجاب کے وزیر نے کہا کہ بھروسہ سرکار کا بڑا اثاثہ ہوتا ہے ۔ مسلم نوجوان کو 12 فیصد مسلم تحفظات پر سوال کرنے پر کے سی آر نے جس طرح تیرے باپ کو جواب دونگا کا ریمارک کیا یہ ان کے گھمنڈ و تکبر کا ثبوت ہے ۔ سدھو نے کہا کہ تلنگانہ تشکیل دینے والی سونیا گاندھی کو کے سی آر نے دھوکہ دیا ہے تو عوام کو وہ کیسے بخش سکتے ہیں ۔ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل پر کے سی آر نے ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم کرنے کا وعدہ کیا پورا نہیں کیا ۔

دلت کو چیف منسٹر بنانے کا وعدہ کرکے خود چیف منسٹر بن گئے ۔ گرگٹ بھی اتنی جلدی رنگ نہیں بدلتا جتنا کے سی آر وعدوں سے انحراف کرتے ہیں ۔ سدھو نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانے کا مطلب کے سی آر کے پاس اپنی دختر کویتا کو با اختیار بنانا ہے ۔ شرم کی بات ہے تلنگانہ کابینہ میں ایک خاتون کو شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی خواتین کمیشن تشکیل دیا گیا ہے ۔ سکریٹریٹ کے بجائے گھر سے سرکار چلانے والا کے سی آر ملک کا واحد چیف منسٹر ہے ۔پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کا نام تبدیل کرکے 40 ہزار کروڑ کے پراجکٹ کی قیمت کو 90 ہزار کروڑ کردیا گیا ۔ ایک ہی پراجکٹ میں 50 ہزار کروڑ کی بدعنوانیاں ہوئی ہیں جس طرح رافیل اسکام ہے اسی نوعیت کا بھی یہ ایک اسکام ہے ۔ سدھو نے نوٹ بندی کو بھی بڑا اسکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ 99.3 فیصد منسوخ شدہ کرنسی واپس بنکوں میں آگئی ہے کالے دھن کو گلابی کردیا گیا ۔ لیکن حکومت کے اس فیصلے سے ملک میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ۔ کانگریس کے قائد نے ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان اتحاد ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نے ملکر 6 ماہ قبل اسمبلی تحلیل کردی اور الیکشن کمیشن سے قبل کے سی آر نے انتخابی شیڈول جاری کردیا ۔