لاہور: حنا ربانی کھر نے امریکہ کے صدراتی انتخابات میں ڈونالڈ ٹرامپ کی شکست کا دعویٰ پیش کرتے ہوئے کہاکہ شدت پسندی اور دوسری مذاہب بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ نفرت آمیز رویہ ان کی شکست کی وجہہ بنے گا۔پاکستان کے اخبار ڈاؤن کودئے گئے انٹرویو میں کھر نے کہاکہ’’جہاں پر امریکی میں صدارتی امیدوار کے لئے ہلاری اور ٹرامپ کے درمیان میں کانٹے کا مقابلہ چل رہا ہے وہیں پر ہلاری کلنٹن کی کامیابی بھی واضح طورپر دیکھائی دے رہی ہے جو نہ صرف امریکہ کے بہتر ہے بلکہ دیگر ممالک بشمول پاکستان کے لئے بھی یہ ایک خوش ائند بات ثابت ہوگی۔
مقامی کلب کے زیراہتمام منعقدہ منفرد انداز کی تین روزہ نمائش میں تبادلہ خیال کے دوران انہوں نے یہ بات کہی۔کھر نے کہاکہ ہلاری کلنٹن پاکستان کی خصوصیت کے متعلق ٹرمپ سے زیادہ واقف ہیں۔
پاکستان کی سابق وزیر خارجہ اسلام آباد اور بیجنگ کے بہتر تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے میں چین او رپاکستان نے اکنامک کواریڈار ( سی پی ای سی) قائم کیا۔انہوں نے کہاکہ ’’ یہ ایک اچھی چیز ہے جس کے ذریعہ پاکستان میں بہتر انفرسٹچکر تعمیر کئے جاسکتے ہیں۔ مگر موجود ہ حکومت امریکہ ‘ انڈیا‘ افعانستان ‘ ایران اور دیگر ممالک کے ساتھ مجوزہ پراجکٹ کے متعلق تنگ نظری کا مظاہرہ کررہی ہے جبکہ کے شفافیت کے ساتھ انہیں کام کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔
نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان میں تعلقات کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے متعلق پاکستان کی خارجہ پالیسی بہت واضح ہے۔ کھر نے کہاکہ’’ ہم انڈیاپر ردعمل کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں‘‘جس کا مطلب انڈیاجو کررہا ہے ہم بھی وہی کررہے ہیں ۔ ہماری پالیسی سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے‘‘
۔سابق وزیر نے کہاکہ کشمیر کے مسلئے کو پس پشت ڈالنے کی ذمہ داری پاکستان کی موجود ہ حکومت پر عائد ہوگی جبکہ اس مسلئے کو پیشہ وارانہ طور پر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان او روس کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ میں نے اپنے دور وزارت میں دو بڑے مذاکرات کے موقع پر ماسکو کا دورہ کیا ہے۔انہو ں نے یہ اجلاس نہایت کامیاب رہے