تجارتی ’دھوکہ باز‘ ٹرمپ کا نشانہ ، دو احکامات پر دستخط

۔16 ممالک کی فہرست میں چین اور ہندوستان بھی شامل ، تجارتی خسارہ کے اسباب معلوم کرنے کی ہدایت

واشنگٹن ۔ یکم اپریل۔(سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے 16 ممالک بشمول چین اور ہندوستان کے ساتھ مجموعی طورپر سالانہ 500 بلین ڈالرس سے زائد تجارتی خسارہ کا جائزہ لینے کے مقصد سے عاملانہ حکمنامہ پر دستخط کئے ۔ انھوں نے دوسرے حکمنامہ پر بھی دستخط کرتے ہوئے اینٹی ڈمپنگ قوانین پر سختی سے نفاذ کو یقینی بنایا ہے ۔ اس کے ذریعہ امریکہ ان غیرملکی درآمد کنندوں پر تمام ڈیوٹیز عائد کرے گا جو دھوکہ دیا کرتے ہیں ۔ ٹرمپ نے اوول آفس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ انھوں نے یہ اعلانات ایسے وقت کئے جبکہ چین کی ہم منصب ژی جن پنگ سے آئندہ ہفتہ ان کی پہلی ملاقات ہوگی ۔ ٹرمپ نے کسی ملک کا نام لئے بغیر کہا کہ وہ دھوکہ باز ہیں۔ اب جو کوئی قواعد کی خلاف ورزی کرے گا اسے سنگین عواقب و نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلے حکمنامہ میں ڈپارٹمنٹ آف کامرس اور امریکی تجارتی نمائندوں کے دفتر کو ان عوامل کا پتہ چلانے کی ہدایت دی گئی جو تجارتی خسارے کا سبب بن رہے ہیں اور یہ سالانہ 500 بلین ڈالرس سے تجاوز کرگیا ہے ۔ اس بارے میں اندرون 90 دن رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ ٹرمپ نے کہاکہ تجارتی خسارہ کے اسباب اور خلاف ورزیوں کا کامرس سکریٹری و لبر راس کی قیادت میں جائزہ لیا جائے گا ۔ ہم تمام تجارتی خامیوں اور کوتاہیوں کی تحقیقات کریں گے اور ضرورت پڑنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ اس معاملہ میں ان کے کوئی سیاسی یا مالی مفادات نہیں ۔ انھیں اس کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ اپنی ذمہ داری نبھانے کیلئے یہاں آئے ہیں۔ وہائیٹ ہاؤز پریس سکریٹری سین اسپائسر نے کہاکہ سب سے اہم مسئلہ ان ممالک سے ہے جہاں کی حکومتیں ہمارے ملک برآمدات پر رعایتیں حاصل کرتی ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اس طریقہ کار کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے ۔ امریکی کسٹمس اینڈ بارڈر پروٹکشن ایجنسی ایسی معاملتوں کا جائزہ لیتے ہوئے جرمانے عائد کرسکتی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ 2001 ء سے اب تک ایجنسی نے 2.8 بلین ڈالرس سے زائد ڈیوٹی وصول نہیں کی ۔ انھوں نے بتایا کہ ایجنسی کو بااختیار بناتے ہوئے ہم بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ اگر کوئی بیرونی کمپنی سرکاری یا سبسیڈی کی بنیاد پر امریکی مارکٹ میں چھاجائے تو اس کی قیمت امریکی کمپنیوں کو ادا کرنی پڑتی ہے ۔ کامرس سکریٹری ولبر راس نے وہائیٹ ہاؤز میں رپورٹرس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عاملہ احکامات صرف چین کے لئے نہیں ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ 16 ممالک کی نشاندہی کی گئی جن کے امریکہ کے ساتھ تجارتی عدم توازن پایا جاتا ہے ۔ ہندوستان کے ساتھ تجارتی خسارہ 24 بلین ڈالرس ہے ۔ اس فہرست میں 347 بلین ڈالرس تجارتی خسارہ کے ساتھ چین اول نمبر پر ہے ۔ دیگر ممالک میں جاپان ، جرمنی ، میکسیکو ، جنوبی کوریا ، ملیشیا ، کینیڈا اور انڈونیشیا بھی شامل ہیں۔